پاکستانی رمضان میں اپنے غصے پر قابو نہیں رکھ پاتے، نعمان اعجاز

کراچی: سینئر اداکار نعمان اعجاز نے رمضان المبارک میں ہمارے معاشرے میں لوگوں کی جانب سے اختیار کیے گئے رویوں پر تنقید کی ہے۔
اداکار سید جبران کے ساتھ ایک حالیہ وی لاگ میں نعمان نے بتایا کہ کس طرح یہ بابرکت مہینہ، لوگوں کو روحانیت کے قریب لاتا ہے تاہم اسی ماہ میں اکثر لوگوں کی طرف سے بدترین سلوک دیکھنے کو ملتا ہے۔
نعمان اعجاز نے کہا کہ بنیادی طور پر اللہ نے رمضان مسلمانوں کے لیے بھیجا، پاکستانیوں کے لیے نہیں۔ جی ہاں، پاکستانی روزے رکھتے ہیں، لیکن وہ اسے برداشت نہیں کر سکتے۔ وہ رمضان میں اپنے غصے پر قابو نہیں رکھ پاتے۔
نعمان اعجاز نے کہا کہ ہمارے لوگوں میں عدم برداشت سڑکوں پر بھی واضح دکھائی دیتا ہے۔ سڑک پر ایک دوسرے کو برا بھلا کہتے ہیں، سگنل کے سبز ہونے کا انتظار نہیں کرتے۔ اس کے بجائے، وہ لڑنا شروع کردیتے ہیں اور گالم گلوچ کی جنگ شروع ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم رمضان کے دوران اپنے رویے میں سب سے زیادہ خراب ہوتے ہیں، حالانکہ ہم دوسرے مہینوں میں بھی اچھے نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ ہم بہت سست اور شدید سست ہیں، اس لیے ہم رمضان میں کام نہیں کرنا چاہتے۔ ایک نماز کے لیے جاتے ہیں اور کام سے بچنے کے لیے تمام کام کے اوقات مسجد میں گزارتے ہیں۔
انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عبادت کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور (فرض عبادت) کے مقصد کو ختم کر دیتے ہیں۔
نعمان اعجاز نے طنزیہ انداز میں تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح کچھ لوگ رمضان کے مہینے کو روحانیت کے سفر کے آغاز کے بجائے ذاتی سہولت کے لیے استعمال کرتے ہیں اور معاشرے میں ایک بہت بڑے مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
سینئر اداکار کے مطابق رمضان کے حقیقی سبق صبر، ضبط نفس اور ہمدردی کو اپنانا چاہیے، اس کے بجائے ہم مزید اپنا رویہ خراب کرلیتے ہیں اور عدم برداشت کا شکار ہوجاتے ہیں۔