دہشتگردی خدشات، پاکستان کا بھارت میں قومی ٹیم کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ
اسلام آباد: احمدآباد میں دہشت گردی کے خدشے کے حوالے سے چلنے والی رپورٹس پر پاکستان نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔
دفتر خارجہ پاکستان کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ کا ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا، میزبان ملک ہماری کرکٹ ٹیم کو عالمی کپ میں تحفظ فراہم کرے، سازگار ماحول پیدا کرنا بھارتی حکومت کی ذمے داری ہے۔
پاکستان کو بھارتی ویزے نہ ملنے سے ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا عالمی کپ میں پاکستانیوں کو ویزوں کے اجرا کے لیے بھارت سے رابطے میں ہیں، بطور میزبان بھارت پاکستانی شائقین کے عالمی کپ دیکھنے میں رکاوٹیں نہ ڈالے، امید کرتے ہیں پاکستانیوں کو عالمی کپ کرکٹ دیکھنے کے لیے ویزے جاری کیے جائیں گے، بھارت سیاست کو کھیلوں کے ساتھ مکس نہ کرے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹرانس ہمالیہ فورم کا آغاز جغرافیائی رابطے اور ماحولیاتی تحفظ بڑھانے کے لیے کیا گیا، نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ٹرانس ہمالیہ فورم سے خطاب کیا اور چینی وزیر خارجہ سے ملاقات بھی کی، ملاقات میں سی پیک، باہمی تزویراتی رابطوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان اور خلیج تعاون کونسل کے درمیان مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوئے، فریقین کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے پر پیش رفت ہوئی، پاکستان نے جنیوا میں او آئی سی گروپ کے ساتھ منافرت اور امتیاز کے خاتمے کے لیے تقریب کا انعقاد کیا۔
مسئلہ کشمیر سے متعلق سوال پر ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا، بھارتی قابض فوج کا جموں و کشمیر میں مظالم کا سلسلہ جاری ہے، ستمبر میں 13 بے گناہ کشمیریوں کو قتل کیا گیا، بھارتی مظالم جنیوا کنونشن، اقوام متحدہ انسانی حقوق کی سرعام خلاف ورزی ہیں، بھارت پاکستان کے خلاف مسلسل پروپیگنڈے میں ملوث ہے، بھارت خود پاکستان میں دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا پاکستان کی افغان مہاجرین سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں، پاکستان نے لاکھوں مہاجرین کی کھلے دل سے برسوں میزبانی کی، پاکستان افغان مہاجرین کے خلاف نہیں بلکہ غیر قانونی مہاجرین کے خلاف ہے، کسی خاص شہریت کے خلاف نہیں ہیں، پاکستان افغان مہاجرین سمیت تمام غیر قانونی رہائش پذیر باشندوں کےخلاف کارروائی کر رہا ہے، پاکستان افغان عبوری حکومت کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا پاک افغان باہمی تجارت بند نہیں ہوئی یہ بے بنیاد رپورٹس ہیں، پاکستان افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ جاری ہے، پاکستان افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا غیر قانونی استعمال روکنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا پاکستان میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن کی ڈیڈلائن ان کی تعداد اور اقدامات پر منحصر ہے۔
الیکشن کے دوران غیر ملکی مبصرین کو بلانے سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا ہمارے ساتھ الیکشن کمشن آف پاکستان کی جانب سے رابطے کیے گیے ہیں، یہ رابطے غیر جانبدار انتخابی مبصرین کو پاکستان بلانے کے حوالے سے ہیں۔