ایمان مزاری کی اڈیالہ جیل سے رہائی اور پھر گرفتاری
راولپنڈی: ایمان مزاری کو رہائی کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر سے پھر گرفتار کرلیا گیا۔
اسلام آباد کی عدالت نے بغاوت اور اشتعال انگیزی کے کیس میں آج پی ٹی آئی کی سابق رہنما شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری کی ضمانت منظور کی تھی جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
ایمان مزاری کی اڈیالہ جیل سے رہائی کے وقت اسلام آباد پولیس جیل کے باہر موجود تھی، جہاں سے پولیس نے ان کو پھر گرفتار کرلیا۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے فوری طور پر ایمان مزاری کی گرفتاری کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے، تاہم جیل سے باہر آتے ہی پولیس انہیں لے کر روانہ ہوگئی۔
خیال رہے کہ ایمان مزاری کو عدالت نے تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں ضمانت دی تھی، جس کے بعد انہیں آج بروز پیر بغاوت کے مقدے میں بھی ضمانت ملی جس کے بعد ان کی رہائی عمل میں آئی تھی۔
اسلام آباد کے تھانہ ترنول پولیس نے 20 اگست کو سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی تھی۔
پولیس نے ایمان مزاری کو اسلام آباد میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔
اس حوالے سے ان کی والدہ اور سابق وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے الزام عائد کیا تھا کہ خواتین پولیس اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد میری بیٹی ایمان مزاری کو اغوا کرکے لے گئے ہیں۔
سوشل میڈیا سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنی ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ اہلکار پورے گھر میں ادھر ادھر پھرتے رہے، ایمان اپنے کمرے میں سورہی تھی، اہلکاروں نے انہیں کپڑے بھی تبدیل نہیں کرنے دیے۔
شیریں مزاری نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ خواتین پولیس اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار ہمارے سیکیورٹی کیمرے، ایمان کا لیپ ٹاپ اورفون بھی لے گئے ہیں۔