مکمل نیند اور باقاعدہ ورزش بڑھاپے میں ذہن کو فعال رکھنے میں معاون
لندن: حال ہی میں ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ باقاعدہ ورزش اور مناسب نیند عمر رسیدہ افراد کی ذہنی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرسکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق جو لوگ زیادہ متحرک تھے، یعنی باقاعدگی سے ورزش کرتے تھے لیکن اوسطاً چھ گھنٹے سے کم سوتے تھے، ان کی علمی (ذہنی) صلاحیت میں تیزی سے کمی آئی۔ 10 سال کے بعد ان کی ذہنی کارکردگی ان کے اُن کے ساتھی جو اپنی عمروں میں غیر متحرک رہے، کے برابر تھی۔
تحقیق کے مصنف اور یونیورسٹی کالج لندن (UCL) انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈیمولوجی اینڈ ہیلتھ کیئر کے ڈاکٹر میکائیلا بلومبرگ نے بتایا کہ “ہمارا مطالعہ بتاتا ہے کہ جسمانی و ذہنی سرگرمیوں کے مکمل فوائد حاصل کرنے کے لیے ہمیں مناسب نیند لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے پتا چلتا ہے کہ ذہنی صحت کے بارے میں سوچتے وقت نیند اور جسمانی سرگرمی کو ایک ساتھ سمجھنا کتنا ضروری ہے۔
ڈاکٹر بلومبرگ نے بتایا کہ یہ پتا لگانے کے لیے کہ نیند اور جسمانی سرگرمیاں کس طرح اکٹھے ہوکر ذہنی افعال کو متاثر کرسکتے ہیں اور یہ ایک دوسرے سے کیسے منسلک ہیں، ہم نے تحقیق کی اور ہمیں حیرت ہوئی کہ محض باقاعدہ جسمانی سرگرمی طویل عرصے پر مبنی بہترین ذہنی صلاحیتوں کے لیے کافی نہیں ہوسکتی۔ اس کے لیے مناسب نیند انتہائی ضروری ہے۔