اسپتالوں میں پیٹ کی تکالیف کے مریضوں کی تعداد میں بڑا اضافہ
کراچی: عیدالاضحیٰ کے بعد سرکاری اسپتالوں میں گیسٹرو، پیٹ درد، ڈائریا اور بسیار خوری کے کیسز میں 30 فیصد اضافے کا انکشاف۔
جناح اسپتال میں یومیہ گیسٹرو، پیٹ درد، ڈائریا اور بسیار خوری کے مجموعی طور پر 300 سے 400 کیسز رپورٹ ہورہے ہیں، عید سے اب تک قریبا 1200 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول نے کہا کہ عید کے بعد شہریوں کی خوراک میں تبدیلی آجاتی ہے، اکثر خواتین وقت کی کمی کے سبب گوشت کو مکمل طور پر پکا نہیں پاتیں، کچا گوشت کھانے سے بھی پیٹ درد کی شکایت ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ شہری پورا دن گوشت کے پکوان کھارہے ہوتے ہیں، اکثر افراد من پسند پکوان دیکھ کر بسیار خوری پر بھی اتر آتے ہیں، جس سے ان کے معدے پر زور پڑتا ہے، یومیہ اوسطا 15 سو سے 18 سو مریض جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں آتے ہیں، جن میں سے 30 فیصد مریض گیسٹرو، پیٹ درد، ڈائریا اور بسیار خوری کی شکایت کرتے تھے۔
پروفیسر شاہد رسول نے کہا کہ عید کے بعد بھی ایمرجنسی میں تقریبا 18 سو مریض روزانہ کی بنیاد پر آرہے ہیں، گیسٹرو، پیٹ درد، ڈائریا اور بسیار خوری کے کیسز مزید 30 فیصد اضافے کے ساتھ دوگنے ہوچکے ہیں، عیدالاضحیٰ کے بعد اسپتال کی ایمرجنسی میں یومیہ گیسٹرو، پیٹ درد، ڈائریا اور بسیار خوری کے مجموعی کیسز کی تعداد 300 سے 400 رپورٹ ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک اسپتال میں تقریبا 1000 سے 1200 مریض ان شکایات کے ساتھ آچکے ہیں، اکثر افراد قربانی کے گوشت کو فریزر میں رکھ دیتے ہیں اور پھر ڈائریکٹ پکانے کے سبب گوشت کچا رہ جاتا ہے، عیدالاضحیٰ میں دعوتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے، اکثر شہری صبح، دوپہر، رات صرف گوشت کے بنے لوازمات سے محظوظ ہورہے ہوتے ہیں۔
پروفیسر شاہد رسول نے بتایا کہ اضافی مقدار میں گوشت کھانا انسانی جسم کے لیے صحت بخش نہیں، ویسے بھی ہم ڈاکٹر سب کو ہدایت کرتے ہیں کہ متوازن غذا کا استعمال کریں، کھانے کو وقت کے ساتھ مینیج کرنا سیکھیں۔ شہری، آلودہ پانی سے بنی چٹنیاں کھانے سے پرہیز کریں کیونکہ یہ ڈائریا اور قے کی سب سے بڑی وجہ ہوتی ہیں۔
ڈاکٹر شاہد رسول نے کہا کہ بیل کا گوشت یا بکرے کا گوشت کھانے سے مختلف اعضاء کے کینسر بھی ہورہے ہیں، ہمارا تجربہ رہا کہ جو افراد گوشت کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان کو کینسر ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔
پروفیسر شاہد رسول نے تجویز دی کہ گوشت کھانے کے ساتھ شہری پھل اور سبزیوں کا استعمال بھی کریں تاکہ ان کے جسم میں جتنے فائبر کی ضرورت ہے، اس فائبر کی کمی کو بھی پورا کیا جاسکے، کوشش کریں کہ تازہ کھانا کھائیں، اکثر افراد کھانا فریج میں رکھ رکھ کر کھاتے ہیں جو کے فوڈ پوائزن کی بھی وجہ بن سکتا ہے جبکہ پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے شہری زیادہ پانی کا استعمال کریں۔