سلیمان فادرز ڈے پر باپ کو خوش کرنے کیلیے اس سفر میں شامل ہوا، پھوپھی
لندن: 111 سال قبل تباہ ہونے والے سمندری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز کے سیاحوں میں شامل شہزادہ داؤد کی فیملی نے بھی اپنے پیاروں کی موت کی تصدیق کردی۔
حسین اینڈ کلثوم داؤد فیملی نے شہزادہ داؤد اور سلیمان داؤد کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیارے بچے اوشین گیٹ کی ٹائٹن آبدوز میں موجود تھے جو زیرِسمندر غرقاب ہوئی، ہم ٹائٹن آبدوز میں موجود دیگر مسافروں کے خاندانوں سے بھی اظہار افسوس کرتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ شہزادہ داؤد اور سلیمان کی آخری رسوم سے متعلق جلد آگاہ کیا جائے گا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ وفات پانے والوں اور ہمارے خاندان کو اس مشکل موقع پر اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں، ہم ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والوں کے شکر گزار ہیں اور ہم نیک تمنائیں رکھنے والوں کے بھی شکر گزار ہیں جو اس مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے۔
دوسری جانب حکومت پاکستان نے شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق داؤد فیملی کے افراد میں شامل شہزادہ داؤد کی اہلیہ اور بیٹی ریسکیو مقام پر موجود رہے۔
اس موقع پر شہزادہ داؤد کی بڑی بہن عزم داؤد نے انکشاف کیا کہ ان کا بھتیجا سلیمان ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کے سفر سے خوف زدہ تھا، وہ صرف فادرز ڈے پر والد کو خوش کرنے کی خاطر اس پُرخطر سفر میں شریک ہوا تھا۔
سلیمان داؤد اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی کا طالب علم تھا، ناگہانی موت نے یونیورسٹی اساتذہ اور طلبہ کو بھی افسردہ کردیا ہے۔
دھیان رہے کہ 1912 میں تباہ ہونے والے مسافر بردار بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز ٹائٹن 18 جون کو بحر اوقیانوس میں لاپتا ہوئی گئی تھی۔
خیال کیا جاتا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والی آبدوز غرقاب بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے سے 1600 فٹ (487 میٹر) دُور ہے۔ یہ ایک ایسے علاقے میں ہے جہاں ٹائی ٹینک کا کوئی ملبہ پہلے سے موجود نہیں ہے۔