ملک بھر میں پی ٹی آئی کا جلاؤ گھیراؤ، پولیس سے جھڑپوں میں 5 ہلاک
اسلام آباد/ کراچی/ لاہور/پشاور: چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کا احتجاج و جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ منگل کی دوپہر سے جاری ہے۔
ایدھی ترجمان کے مطابق لاہور میں احتجاج کے دوران پتھراؤ اور شیلنگ کے باعث پی ٹی آئی کے 8 کارکنان زخمی اور دو جاں بحق ہوئے۔ متوفین میں 25 سالہ عبدالقدیر اور 35 سالہ نامعلوم شخص شامل ہیں۔
پشاور میں بھی پی ٹی آئی مظاہرین اور پولیس کے درمیان فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ پی ٹی آئی کارکن مظاہرے کے دوران ہوائی فائرنگ بھی کرتے رہے۔
ایک متوفی نوجوان ابرار کی عمر 24 سال ہے جس کا تعلق دیر کالونی پشاور سے ہے۔ ہلاک اور زخمیوں کو ٹانگوں ہاتھوں پر گولیاں لگی ہیں۔ ایک کو چہرے پر بھی لگی ہے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور مزید عملے کو طلب کرلیا گیا ہے۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد راولپنڈی میں پی ٹی آئی کارکن رات گئے تک سراپا احتجاج رہے۔
مشتعل مظاہرین نے پولیس سے جھڑپوں کے دوران میٹرو اسٹیشن کو آگ لگادی۔ ختم نبوت اسٹیشن کمیٹی چوک و فیض آباد اسٹیشنز پر بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔
مری روڈ پر چاندنی چوک، سکستھ روڈ چوک شمس آباد کمیٹی چوک و فیض آباد کے مقامات پر پولیس سے جھڑپوں کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔
مشتعل مظاہرین نے میٹرو اسٹیشن کے اندر اور باہر توڑپھوڑ کرتے ہوئے آگ لگادی۔ آگ کے شعلے دُور دُور تک دیکھے گئے اور اسٹیشن کو شدید نقصان پہنچا۔
پولیس نے لاٹھی چارج و شیلنگ کرکے مظاہرین کو منتشر کیا۔ ریسکیو 1122 راولپنڈی نے موقع پر پہنچ کے آگ پر قابو پاکر مزید پھیلنے سے روکا۔
بس انتظامیہ کے مطابق مظاہرین نے فیض آباد اسٹیشن کے سی سی ٹی وی کیمرے و شیشے بھی توڑے جب کہ واش رومز کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔
مشتعل افراد نے جی ایچ کیو کی عمارت پر بھی دھاوا بولا اور شدید احتجاج کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی۔
راولپنڈی پولیس کی بھاری نفری میٹرو صدر اسٹیشن سے لے کر فیض آباد تک کے ٹریک پر تعینات کردی گئی سیکیورٹی صورتحال اور اسٹیشنز کی توڑ پھوڑ کے باعث جڑواں شہروں میں میٹرو سروس بند رہے گی۔
پولیس نے رات گئے آپریشنز میں پی ٹی آئی کے سو سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار کارکنوں کو راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں رکھا گیا ہے۔
راولپنڈی چھاؤنی کے علاقوں میں اور حساس عمارتوں کے داخلی دروازوں پر کنٹینرز لگادیے گئے ہیں۔
ادھر خیبرپختونخوا میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں نے ٹائر جلاکر سڑکیں بند کردیں اور توڑ پھوڑ کی۔ پشاور اسمبلی چوک میدان جنگ بن گیا، جہاں پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ سوات میں مشتعل مظاہرین نے سوات موٹروے کے ٹول پلازہ کو آگ لگادی۔
پشاور میں پی ٹی آئی کارکنوں نے آج صبح بی آر ٹی بسیں روک کر جی ٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔ احتجاج کے دوران بی آر ٹی کی بسوں کو نقصان پہنچایا گیا۔
علاوہ ازیں لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی پی ٹی آئی نے احتجاج کیا۔ مظاہرین کور کمانڈر ہاؤس لاہور میں بھی داخل ہوگئے اور اندر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے آگ لگادی۔
گورنر ہاؤس پنجاب پر بھی مظاہرین نے حملہ کیا۔ مسلم لیگ ہاؤس ماڈل ٹاؤن پر بھی مظاہرین نے دھاوا بولا اور دروازہ جلانے کی کوشش کی۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کرکے انہیں منتشر کردیا گیا۔
دوسری جانب کراچی میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں، عہدیداروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شارع فیصل پر احتجاج کیا۔ شرپسندوں نے واٹر بورڈ کے 2 ٹرکوں، جیل کے ٹرک، پیپلز بس سروس کی بس، رینجرز اور ٹریفک پولیس کی چوکی کو نذرآتش کردیا جبکہ پیپلز بس سروس کی ایک بس پر بھی پتھراؤ کر کے اسے نقصان پہنچایا اور ٹائروں سے ہوا نکال دی۔
شارع قائدین فلائی اوور کے نیچے بنی ٹریفک پولیس چوکی کو نذرآتش کیے جانے کے دوران شرپسندوں نے وہاں پر کھڑی 10 سے زائد موٹر سائیکلوں کو نذرآتش کردیا۔
ہنگامہ آرائی کے دوران سندھی مسلم سوسائٹی کٹ پر ایک کار کو بھی آگ لگادی، احتجاج کے دوران بجلی کے کھمبے بھی اکھاڑ کر رکاوٹ کے طور پر سڑک پر ڈال دیے جب کہ پولیس موبائلوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا۔
شارع فیصل پر احتجاج کے دوران ایک درجن سے زائد کچرا دانوں کو بھی سڑک پر لاکر انہیں نذرآتش کردیا۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں کئی افراد کو حراست میں لے لیا۔