پشاور پولیس لائنز مسجد دھماکے کے شہدا کی تعداد 93 ہوگئی
پشاور: خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت کی پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے دھماکے میں شہدا کی تعداد 93 ہوگئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پشاور دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 221 ہے جب کہ اب تک 93 افراد کی شہادت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
حکام کے مطابق مسجد کے ملبے تلے دبے مزید افراد کو نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے جب کہ علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا جارہا ہے۔
ریسکیو 1122 پشاور کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر نوید اختر کا کہنا ہے کہ حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ آپریشن کب تک مکمل ہوسکے گا، سلیبس کو ہائیڈرولک کٹر کی مدد سے احتیاط سے کاٹا جارہا ہے تاکہ اگر کوئی اندر پھنسا ہوا ہے تو اس کی جان بچائی جاسکے جب کہ سنسر ڈیوائسز لگاکر زندہ افراد کو چیک کیا جارہا ہے۔
پولیس لائنز دھماکے کی ذمے داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پشاور کے علاقے صدر پولیس لائنز میں نماز ظہر کے دوران خودکُش حملہ کیا گیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور مسجد کی پہلی صف میں موجود تھا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ حملہ آور ایک، دو دن سے وہیں رہ رہا تھا، آئی جی نے بتایا کہ ہزار سے ڈیڑھ ہزار افراد پولیس لائنز میں رہتے ہیں، پولیس کا خیال ہے کہ اندر کوئی شخص حملہ آور کے ساتھ رابطے میں تھا۔
سی سی پی او پشاور کا کہنا ہے کہ پولیس لائنز میں ہونے والا واقعہ بظاہر خودکُش حملہ لگتا ہے، ہوسکتا ہے کہ حملہ آور پہلے سے ہی پولیس لائنز میں موجود ہو، پولیس لائنز میں ایف آر پی، ایس ایس یو، سی ٹی ڈی سمیت 8 سے زائد یونٹس کے دفاتر ہیں، یہ بھی امکان ہے حملہ آور کسی سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو۔