پاکستان کا چمن فائرنگ واقعے پر افغانستان سے شدید احتجاج
اسلام آباد: افغانستان کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے چمن بارڈر پر بلااشتعال گولا باری پر اسلام آباد میں افغان ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق چمن میں افغان بارڈر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بلا اشتعال گولا باری کے حالیہ واقعات پر پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کی گئی، واقعے کے نتیجے میں جانی اور املاک کو نقصان پہنچا۔
اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ شہریوں کا تحفظ دونوں فریقوں کی ذمے داری ہے۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہے، پاک افغان سرحد پر امن اس مقصد کے لیے بنیادی ہے۔
خیال رہے کہ 11 دسمبر کی شب افغان بارڈر فورسز کی جانب سے بلااشتعال اور اندھا دھند فائرنگ سے چمن میں 5 شہری شہید اور 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اس کے بعد، 15 دسمبر کی شب پاک افغان سرحد پر ایک بار پھر فائرنگ اور گولا باری سے 10 پاکستانی شہری زخمی ہوگئے تھے۔ پاک افغان بارڈر کلی شیخ لعل محمد باڑ پر تنازع کے بعد فائرنگ شروع ہوئی تھی۔
انتظامیہ نے پاکستان کی جانب سے چمن شہر میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے ہیں اور عوام کو بارڈر علاقوں سے دور رہنے کی اپیل بھی کی ہے۔