تنہائی اور اُداسی جلد بڑھاپے کا باعث
نیویارک: ذہنی اور جسمانی صحت سے متعلق ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اداسی اور تنہائی، سگریٹ نوشی جیسے منفی اثرات مرتب کرتے ہوئے انسان کو وقت سے پہلے بوڑھا بنا سکتی ہے۔
پتا چلا ہے کہ بڑھاپے کے دوران انسانی جسم پر خلوی اور سالماتی سطح پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور گویا بدن کی اینٹیں بوڑھی ہوجاتی ہیں اور یوں پورا جسم بوڑھا ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ یہاں تک کہ اداسی اور اکیلا پن جسم کے لیے تمباکو نوشی کی طرح ہی مضر ہوتا ہے۔
امریکا میں عمر رسیدگی (ایجنگ) نامی جریدے میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بڑھاپے کو روکنا ہے تو دماغی امراض اور اداسی کو دور کرنا ہوگا۔ یہی بات الٹ بھی ثابت ہوسکتی ہے کہ خوش رہنے سے بڑھاپے کے وار کو دور کیا جاسکتا ہے۔
اس تحقیق میں امریکی اور چینی ماہرین نے تنہائی، ناخوشی، بے آرام نیند اور دیگر دماغی خلل اور بڑھاپے کے درمیان تعلق کو نوٹ کیا ہے۔ اس ضمن میں پورے چین سے 11914 افراد کا ڈیٹا لیا گیا اور ان کے خون کے نمونے جمع کیے گئے تھے۔ اس ڈیٹا کی بنیاد پر ایک عمر رسیدگی کی گھڑی (ایجنگ کلاک) مرتب کی گئی تھی جو بطورِ خاص چینی افراد کی جسمانی کیفیات پر مبنی تھی۔
تمباکو نوشی کرنے والے، جگر، پھیپھڑوں اور فالج کی تاریخ رکھنے والے افراد میں بوڑھا ہونے کی شرح تیز تر دیکھی گئی تھی۔ لیکن سب سے بڑھ کر دماغی امراض یعنی ڈپریشن، اداسی اور ناامیدی کے شکار افراد میں یہ شرح بہت زیادہ دیکھی گئی تھی۔ اس سے معلوم ہوا کہ اس کے اثرات تمباکو نوشی جیسے ہی شدید ہوسکتے ہیں جب کہ دیہی پس منظر میں تنہا رہنے والوں میں بزرگی کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔
یہ تحقیق اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے مینوئل فاریہ اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے اور وہ کہتے ہیں کہ سماجی و نفسیاتی عوامل بڑھاپے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ اس تحقیق سے ملکی سطح پر بڑھاپے کو سست رفتار کیا جاسکتا ہے اور یوں آبادی کو حقیقی صحت فراہم کی جاسکتی ہے۔