بدین میں سیلاب کا اندیشہ، آبادی کو نقل مکانی کا الرٹ جاری

بدین: سیلابی پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث آبادی کے زیر آب آنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ انتظامیہ نے عوام کو نقل مکانی کا ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے مساجد اور گاڑیوں کے ذریعے علاقے خالی کروانے کے لیے اعلانات شروع کردیے۔
نجی ٹی وی کے مطابق بدین میں سیلابی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جس کے بعد آبادی کے انخلا کا ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ لیفٹ بینک آؤٹ فال ڈرین (ایل بی او ڈی) میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے مساجد اور گاڑیوں کے ذریعے اسپیکر پر علاقہ خالی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے آبادی سے اپیل کی کہ وہ مال مویشی اور قیمتی سامان سمیت فوری طور پر گھر خالی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پانی 50 کلومیٹر کے علاقے میں تباہی مچاتا ہوا بے قابو ہوچکا اور اس کی سطح میں کمی کے بجائے وقت کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ سیلابی پانی یونین کونسل اولیا جرکس، ملکانی، سمن سرکار، پیر بودلو اور پنگریو کے سیکڑوں دیہات ڈبوچکا۔ آر ڈی 205 اور 207 کے درمیان پانی کمزور پشتوں پر شدید دباؤ کی وجہ سے اوورفلو ہوکر آبادی کے لیے خطرے کی گھنٹی بجارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک کے بڑے سیم نالہ ایل بی او ڈی میں پانی کی سطح میں مسلسل خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔ ایل بی او ڈی آر ڈی 211 پر کٹ لگانے کی کوشش اور گزشتہ روز علاقے سے انخلا کے لیے جاری ریڈالرٹ کے بعد علاقے میں خوف پھیل چکا ہے۔ پران ندی کے شگاف بند کرنے کی سرگرمیاں بھی غیراعلانیہ طور پر بند کردی گئی ہیں۔ پران ندی میں شگاف اور سکھر بیراج کی نہروں کا پانی 17 روز بعد بھی بند نہیں ہوسکا۔
دوسری جانب دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے تاہم پانی کی سطح میں بتدریج کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔ حکام کے مطابق جام شورو کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔ بیراج میں پانی کی سطح میں کمی کے بعد دریا کنارے آباد علاقے اور کچے میں بھی پانی کی سطح میں کمی ہونے لگی۔
اُدھر منچھر جھیل کی سطح میں مزید 3 انچ کی کمی آنے سے سطح 122.5 فٹ پر آگئی، جس کے بعد انڈس ہائی وے اور ریلوے ٹریک سے بھی پانی کم ہونا شروع ہوگیا ہے۔ بھان سعید آباد اور کرمپور رنگ بند سے دباؤ کم ہونا شروع ہوگیا ہے، جس کے بعد مقامی سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہوئی ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے لوگ واپس بھان سعیدآباد کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ مقامی انتظامیہ کی جانب سے صفائی مہم کےعلاوہ صوبائی حکومت کی طرف سے خیمے اور راشن سمیت دیگر امدادی سامان پہنچنا شروع ہوگیا ہے۔
دریں اثنا سندھ کے علاقے بوبک میں کشتی الٹنے کے واقعے کے بعد پاک فوج کے بروقت اقدامات کے باعث کئی افراد کی جان بچا لی گئی۔ ذرائع کے مطابق ریسکیو کیے جانے والے بزرگ، خواتین اور بچوں کو بہ حفاظت ان کے گاؤں منتقل کردیا گیا ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔