عظیم حریت پسند رہنما سید علی گیلانی کی برسی، مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال
سری نگر: عظیم حریت پسند رہنما سید علی گیلانی کی پہلی برسی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ہے۔
حریت رہنماؤں کی اپیل پر آزادی کشمیر کے لیے مزاحمت کے استعارے سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے حیدرپورہ میں ان کی رہائش گاہ تک ریلی نکالی جائے گی۔
سیاسی رہنماؤں اور عوام نے قائد حریت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی ایک مشن کا نام ہے اور کشمیری عوام اس مشن کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔ حریت رہنماؤں نے کہا کہ سیدعلی گیلانی کی زندگی کا مقصد اپنے مادر وطن کو بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی دلانا تھا۔
سید علی گیلانی یکم ستمبر 2021 کو حیدرپورہ میں اپنی رہائش گاہ پر پولیس کی حراست میں شہید ہوگئے تھے، جہاں وہ گزشتہ ایک دہائی سے نظر بند تھے۔ بھارتی فوج نے کرفیو لگاکر علی گیلانی کے خاندان کو یرغمال بنا کر شہید کے جسد خاکی کو زبردستی سپرد خاک کردیا تھا اور ان کے جنازے میں شرکت پر پابندی لگادی تھی۔
سید علی شاہ گیلانی 29 ستمبر 1929 میں بانڈی پورہ کے گاؤں زرمنز میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم سوپور سے حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اعلیٰ تعلیم کے لیے اورنٹیل کالج لاہور میں داخلہ لیا، وہ 1949 میں جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر میں شامل ہوئے۔ سید علی گیلانی جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں 1972، 1977 اور 1987 میں تین مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔
بزرگ حریت پسند رہنما سید علی گیلانی نے 1994 میں دیگر کشمیری رہنماؤں کے ساتھ مل کر کل جماعتی حریت کانفرنس کی بنیاد ڈالی، 1990 سے لیکر 2010 تک وہ متعدد بار گرفتار اور رہا ہوتے رہے۔
2010 میں انہیں گھر میں نظربند کردیا گیا، یوں یہ مرد درویش ایام اسیری کے دوران ہی یکم ستمبر 2021 کو اللہ کے حضور پیش ہوگئے، حکومت پاکستان نے انہیں نشان پاکستان سے نوازا۔