پاک فوج کے تحت سیلاب متاثرین کیلیے امدادی کاموں میں تیزی
راولپنڈی: پاکستان شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہے، سول انتظامیہ کے ساتھ پاک فوج نے بھی ملک میں سیلاب متاثرین کی امداد کا کام مزید تیز کردیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی پنجاب میں ڈی جی خان اور راجن پور سیلاب سے بُری طرح متاثر ہیں۔ بلوچستان میں خضدار، سبی، نصیرآباد، جعفرآباد، جھل مگسی، لسبیلہ، صحبت پور اور موسیٰ خیل قدرتی آفت کی زد میں ہیں۔ سندھ میں ٹنڈوالٰہ یار، خیرپور، بدین، دادو، سکھر، قمبر شہداد کوٹ، گھوٹکی اور لاڑکانہ بھی آفت زدہ ہیں۔ خیبر پختون خوا میں ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، سوات، نوشہرہ اور چارسدہ میں بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے۔
آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کے افسروں اور جوانوں نے سیلاب زدگان کے لیے امدادی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔ چاروں صوبوں اورگلگت بلتستان میں قدرتی آفت سے بے گھر ہونے والوں کے لیے ریلیف کیمپ قائم، کھانے پینے کا سامان تقسیم کیا جارہا ہے۔ آرمی ایئر ڈیفنس کمانڈ کے تحت امدادی کاموں کے لیے فلڈ ریلیف کوآرڈی نیشن سینٹرز بھی قائم کردیے گئے۔ امدادی اشیا کی وصولی اور تقسیم کے لیے کلیکشن پوائنٹس بھی کام کررہے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے پاک فوج کے 7522 اہلکار مصروف عمل ہیں، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مصیبت زدگان کو 5487 تھیلے راشن اور 1200 خیمے فراہم کیے گئے۔ امدادی کاموں کے لیے 50 کشتیاں فراہم اور 25 فیلڈ میڈیکل کیمپس بھی قائم ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے حکومت کی اجازت سے سیلاب ریلیف ڈونیشن اکاؤنٹ قائم کردیا ہے۔
اکاؤنٹ عسکری بینک کی جی ایچ کیو برانچ میں کھولا گیا ہے، شہری اکاؤنٹ نمبر 00280100620583 میں عطیات جمع کراسکتے ہیں۔