وزیراعظم کی پٹرولیم قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تجویز، نرخوں میں کمی متوقع
اسلام آباد: پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آئل اینڈ گیس سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی سمری ترتیب دینے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔
ملک کے معروف اردو روزنامے کی رپورٹ کے مطابق اپنے رفقاء کی مشاورت سے وزیراعظم شہباز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی سمری سیکریٹری وزارت پٹرولیم سے طلب کرلی ہے۔
توقع ہے کہ ڈی ریگولیشن مکمل ہونے کے بعد یورپ کی طرح پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولرائز کرنے کے فیصلے پر وزیراعظم کابینہ سے منظوری لیں گے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ 24گھنٹے یا ہفتے بھر کے لیے کیا جائے گا۔ آج پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں انٹرنیشنل کروڈ آئل کی مناسبت سے ردوبدل متوقع ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اوگرا اور وزارت پٹرولیم کے عہدیداروں کے ساتھ کم و بیش روزانہ ملاقاتیں کررہے ہیں تاکہ عوام پر پٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، ہائی اسپیڈ ڈیزل وغیرہ کی قیمتوں کا بوجھ ڈالنے کا سلسلہ ختم ہو۔
بین الاقوامی منڈی میں جو قیمت کم یا زیادہ ہوگی اسی تناسب سے پاکستان میں صارفین کو پٹرول اور ڈیزل ملے گا۔
وزارت پٹرولیم اور اوگرا ذرائع کے مطابق ہفتہ 13اگست کو گزشتہ 15 ایام کے کروڈ آئل کی قیمتوں میں ردوبدل کا جو ڈیٹا دیا گیا اس کے مطابق اوگرا کی سمری میں 15روپے تک پٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل،لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں امریکا کے ویسٹرن ٹیکساس انشی ایٹو (WTI)کی قیمت 88 ڈالر سے بڑھ کر 91 ڈالر تک چلی گئی ہے جب کہ اوپیک کے 22 سے زائد ملکوں کے کروڈ آئل کی قیمت 95 ڈالر تک اوپر گئی ہے، یورپی برینٹ کی قیمت بڑھ کر 96 ڈالر فی بیرل تک چلی گئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت پٹرولیم اور اوگرا کو ہدایت کی کہ ہم نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اس وقت اضافہ کیا تھا جب انٹرنیشنل مارکیٹ میں کروڈ کی قیمت 105 ڈالر فی بیرل تھی، 15 دن کی اوسط کے مطابق 95 ڈالر فی بیرل ہے اس لیے صارفین کو عالمی منڈی میں تیزی کا بوجھ ہم منتقل نہیں کریں گے۔