مودی سرکار کیخلاف مظاہرہ کرنے پر راہول اور پریانکا گاندھی گرفتار
نئی دہلی: بھارت کی انتہا پسند مودی سرکار کے خلاف مظاہرہ کرنے پر کانگریس رہنما راہول اور پریانکا گاندھی کو گرفتار کرلیا گیا، ان کے ساتھ دیگر کانگریسی رہنماؤں کو بھی زیر حراست لیا گیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق بھارت میں مودی سرکار کی پالیسیوں اور مہنگائی کے خلاف اپوزیشن جماعت کانگریس کے احتجاج پر پولیس نے دھاوا بول دیا۔ پولیس نے راہول اور پریانکا گاندھی سمیت دیگر رہنماؤں کو بھی حراست میں لے لیا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری وڈیوز کے مطابق پریانکا گاندھی کو خواتین اہل کاروں نے گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی ارکان پارلیمان اور پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پارلیمنٹ ہاؤس سے ایوان صدر (راشٹراپتی بھون) تک حکومتی پالیسیوں خاص طور پر بڑھتی مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی قیادت کررہے تھے، جہاں پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔
پولیس کی مداخلت کے دوران کانگریس کے رہنماؤں نے آگے بڑھنے کی کوشش کی اور اس دوران پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج شروع کردیا گیا۔ تصادم کے دوران پولیس نے کانگریس کی قیادت سمیت دیگر رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔ قبل ازیں احتجاج کے دوران راہول گاندھی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جمہوریت مر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 70 برس میں بنایا گیا 8 برس میں ختم کردیا گیا۔
بھارت کی بانی جماعت کانگریس کے رہنماراہول گاندھی کا کہنا تھا کہ بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری، معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوششوں اور دیگر ناقص پالیسیوں پر ایوان میں بحث کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہمیں سچ بولنے کی پاداش میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہے جب کہ کانگریس کی جانب سے پابندی کے باوجود احتجاج شروع کیا گیا۔