حکومت کوشاں، امسال برآمدات بلند ترین سطح پر جائیں گی: وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جب بھی معیشت بہتر ہونے لگتی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور روپے پر دباؤ بڑھ جاتا ہے، اسی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ان خیالات کا اظہار سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اور مشیر خزانہ شوکت ترین نے بھی شرکت کی۔
وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پروگرام شروع کرنے پر گورنر اسٹیٹ بینک کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ماضی میں ہم نے کبھی اپنی ایکسپورٹس پر توجہ ہی نہیں دی، معیشت جیسے بڑھتی ہے اس کا اثر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر پڑتا ہے، ایکسپورٹس میں اضافے کے لیے حکومت پوری کوشش کررہی ہے۔ انڈسٹری اٹھے گی تو ہماری ایکسپورٹس میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 90 لاکھ پاکستانی بیرون ملک موجود ہیں، اوورسیز پاکستانیوں نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی، سمندر پار پاکستانی ملک کے لیے بڑا درد رکھتے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، وہ روشن ڈیجیٹل کے ذریعے گھر اور سرمایہ کاری کرسکتے اور اپنا زیادہ پیسہ پلاٹس اور گھروں پر خرچ کرتے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کی سب سے زیادہ سرمایہ کاری پراپرٹی میں آتی ہے، چاہتے ہیں اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں، ان کے لیے آسانیاں پیدا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سوہنی دھرتی ریمیٹنس کو بہت پہلے شروع کردینا چاہیے تھا۔ پاکستان کا مسئلہ ایکسپورٹ پر توجہ نہ دینا ہے، اس سال ملک کی ایکسپورٹ بلند ترین سطح پر جائیں گی، بدقسمتی سے درآمدات بہت زیادہ ہیں، پاکستان میں کبھی برآمدات پر توجہ نہیں دی گئی، برآمدات میں اضافے کے لیے حکومت کوشش کر رہی ہے، انڈسٹری میں بڑے پیمانے پر گروتھ سامنے آئی ہے۔