شام میں امریکہ کا ڈرون حملہ، القاعدہ کا سینیئر رہنما ہلاک
امریکہ نے شام میں ڈرون حملے میں القاعدہ کے سینیئر رہنما کو ہلاک کر دیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے شام میں ڈرون حملے میں القاعدہ کے سینئر رہنما عبدالحامد المطار کو ہلاک کردیا ہے۔
پینٹاگون کے مطابق القاعدہ کے رہنما عبدالحامد المطر کو شمالی شام میں نشانہ بنایا گیا۔ دو روز قبل داعش نے جنوبی شام میں امریکہ کے زیر استعمال بیس کو نشانہ بنایا تھا۔
امریکی فوج کے میجر جان رگسبی نے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ القاعدہ کے سینئر لیڈر کو ختم کرنے سے امریکی شہریوں ، ہمارے شراکت داروں اور بے گناہ شہریوں کو دھمکیاں دینے والے عالمی حملوں کو مزید سازش اور انجام دینے کی صلاحیت میں رکاوٹ پیدا ہو گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے میں کسی اور ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔ ڈرون اٹیک ایم کیو 9 طیارے کے ذریعے کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ القاعدہ امریکہ اور ہمارے اتحادیوں کے مسلسل خطرہ ہے۔ القاعدہ شام کو بیرونی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور اپنے کارندوں سے تعلق بحال رکھنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ ستمبر میں پینٹاگون نے باغیوں کے زیر کنٹرول شمال مغربی شام میں بھی ایک حملہ کیا تھا جس میں القاعدہ کا ایک اور سینئر لیڈر سلیم ابو احمد مارا گیاتھا۔
شام میں جاری جنگ پیچیدہ صورتحال اختیار کر گئی ہے جس میں غیر ملکی فوجیں ، ملیشیا اور دیگر مسلح گروہ شامل ہیں جو القاعدہ ، داعش اور دیگر مسلح گروپوں سے منسلک ہیں۔
ادلب اور پڑوسی حلب کے بڑے حصے شامی مسلح اپوزیشن کے ہاتھوں میں ہیں۔ جن پر مسلح گروہوں کا غلبہ ہے۔
شام میں 2011 میں حکومت مخالف مظاہروں پر وحشیانہ کریک ڈاؤن سے شروع ہونے والی جنگ سے اب تک تقریبا 5لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔