آئی ایم ایف نے پاکستان کے مالیاتی اشاروں میں بہتری کی امید ظاہر کردی

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کے اہم مالیاتی اشارے اس سال اور اس کے بعد 2026 تک بتدریج بہتر ہوں گے۔
بدھ کے روز جاری ہونے والی اپنی ایک اہم اشاعت، مالیاتی مانیٹر، میں آئی ایم ایف نے حکومت کا مجموعی مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 6.2 فیصد، بنیادی خسارہ جی ڈی پی کے 0.4 فیصد اور قرض کی سطح کو جی ڈی پی کے تقریباً 81 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔
یہ گزشتہ مالی سال کے دوران بہتری کو ظاہر کرتا ہے جب مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 7.1 فیصد، بنیادی خسارہ جی ڈی پی کے 1.4 فیصد اور عام حکومت کا قرض 83.4 فیصد تھا۔
فنڈ نے پیش گوئی کی ہے کہ تمام اہم مالیاتی معیارات اگلے پانچ سالوں میں بہتر رجحان کو برقرار رکھیں گے جس سے مجموعی طور پر بہتر مالی پوزیشن ظاہر ہوگی۔
مثال کے طور پر فنڈ نے اگلے سال (مالی سال 2023) کے لیے مالیاتی خسارے کا تخمینہ کم کرکے جی ڈی پی کا 4.2 فیصد کر دیا۔
تاہم رواں اس سال کے شروع میں آئی ایم ایف نے مالی سال 2022 کے لیے 5.5 فیصد مالیاتی خسارہ اور مالی سال 2023 کے لیے 3.9 فیصد کا تخمینہ لگایا تھا۔
آئی ایم ایف نے اندازہ لگایا کہ 2026 تک ملک کا مالی خسارہ جی ڈی پی کے 3.2 فیصد تک گر جائے گا جو اس سے قبل اس نے جی ڈی پی کے 2.9 فیصد بتایا تھا۔
آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں سال کے دوران پاکستان کی عوامی حکومت کا مجموعی قرض جی ڈی پی کے 80.9 فیصد پر آ جائے گا جو کہ مالی سال 2020 میں جی ڈی پی کی 87.6 فیصد کی بلند ترین چوٹی پر تھا، اس کے بعد گزشتہ سال 83.4 فیصد پر تھا جس کی بنیادی وجہ جی ڈی پی کے حجم میں اضافہ تھا۔
اس نے اگلے سال (مالی سال 2023) میں مجموعی عام حکومتی قرض کو 75.8 فیصد تک کم کرنے اور 2026 تک جی ڈی پی کے بتدریج 63.6 فیصد تک کم کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔
خالص قرض سے جی ڈی پی کا تناسب ادائیگیوں وغیرہ کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد گزشتہ سال کے جی ڈی پی کے 80 فیصد ریکارڈ کرنے کے بعد رواں سال جی ڈی پی کے 74.8 فیصد تک آنے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔
یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں کمی کا رجحان برقرار رہے گا جو 2026 تک جی ڈی پی کے 59.4 فیصد تک پہنچ جائے گا۔
اسی طرح اس نے مالی سال 2023 میں جی ڈی پی کا 1.3 فیصد مثبت ہونے کا تخمینہ لگایا جو موجودہ سال کے دوران 0.4 فیصد کے بنیادی خسارے پر ہے۔
تخمینہ لگایا گیا کہ پرائمرئ سرپلس اگلے دو سالوں میں 1.3 فیصد رہے گا اور 2025 اور 2026 میں جی ڈی پی کے 1.4 فیصد تک تھوڑا سا بڑھ جائے گا۔
مالیاتی مانیٹر نے یہ بھی اندازہ لگایا ہے کہ پاکستان کی آمدنی سے جی ڈی پی کا تناسب موجودہ سال کے دوران جی ڈی پی کے 15.4 فیصد تک بہتر ہو گیا ہے جو گزشتہ سال 14.5 فیصد تھا۔
اس نے اگلے چار سالوں کے لیے جی ڈی پی کے 17.6 فیصد کے گزشتہ تخمینے کی بجائے اگلے چار سالوں کے لیے جی ڈی پی کے 16.6 فیصد پر ریونیو کو تبدیل ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئی ایم ایف کو ریونیو مشینری کی آمدنی کی کارکردگی کم کرنے کی محدود توقعات ہیں۔
دوسری طرف جی ڈی پی کے تناسب سے اخراجات بھی رواں سال کے دوران جی ڈی پی کے 21.6 فیصد پر بغیر کسی تبدیلی کے رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔