میرٹ پر کیس چلنے پر شہباز 25 سال کیلیے جیل جائیں گے: فواد
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے عوام شریف فیملی سے پیسوں کی وصولی چاہتے ہیں، میرٹ پر کیس چلا تو شہباز شریف 6 ماہ میں 25 سال کے لیے جیل جائیں گے۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکٹرول ریفارمز بہت ضروری ہیں، پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے ساتھ گفتگو خوش آئند ہے، پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے ساتھ گفتگو کو آگے بڑھنا چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان نے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان، رکن قومی اسمبلی علی محمد خان کو اپوزیشن سے بات کرنے کی ہدایت دی۔ ای وی ایم کے معاملے پر حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کے لیے بھی تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات میں اپوزیشن کی مشاورت کا خیرمقدم کرتے ہیں، تاہم اس عمل میں وقت ضائع نہیں ہونا چاہیے، وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا انتخابی اصلاحات کا اہم جزو ہوگا۔ سمندر پار پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، اُنہیں انتخابی نظام سے نکالنا ناانصافی ہوگی، انتخابات میں شفافیت یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین اور آئی ووٹنگ پر بریفنگ دی گئی، ہم نے 20 مشینیں ایک پرائیویٹ کمپنی سے منگوائی ہیں۔
برطانوی عدالت سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بریت سے متعلق فیصلے پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر نے تفصیلی پریس کانفرنس کی، عدالتی فیصلے پر مس، فیک رپورٹنگ کرنا بڑا مسئلہ ہے، مس رپورٹنگ پر ہمارا آر آئی یونٹ کیس فائل کرے گا، شہبازشریف کا کیس میرٹ کی بنیاد پر اگر روزانہ چلا تو وہ اگلے چھ ماہ میں کم ازکم 25 سال کے لیے جیل جاسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے شہباز شریف کا روزانہ کی بنیاد پرکیسے چلے گا، لیگی صدر کے کیس میں کبھی ایک، کبھی دوسری خبر لگا شادیانے بجاتے ہیں، سزا سے لڈو بانٹنے کا سلسلہ ختم ہوجائے گا، پاکستان کے لوگ شریف فیملی سے پیسوں کی ریکوری چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2013 کے مقابلے میں موجودہ حکومت کے دور میں این ایچ اے کی سڑکوں کی تعمیر میں بہت بچت ہورہی ہے۔ بڑے شہروں میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے کابینہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایکسپورٹ میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، کاٹن کی فصل پچھلے سال کی نسبت بہتر ہوگی، دیہات کی معیشت واضح بہتری کی طرف جارہی ہے، امپورٹڈ اشیا کے استعمال کرنے والی چیزوں میں مہنگائی ہے۔