کراچی کے ساحل پر ریت میں دھنسے جہاز کو نکال لیا گیا

کراچی: شہر قائد کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو نکالنے کی تیسری کوشش بالآخر کامیاب ہوگئی۔
بحری جہاز کو ساحل سے سمندر میں لے جانے کے آپریشن کا دوبارہ آغاز منگل کو کیا گیا۔ ابتدا میں بحری جہاز کو 600 ميٹر تک سمندر کے اندر کھينچ ليا گيا جس کے بعد دوپہر ساڑھے 12 بجے جہاز کو ساحل سے 1500 میٹر دور تک لے جایا گیا۔جہاز نے 850 میٹر کی دوری پر کرین بردار بارج کو عبور کرلیا جس کے بعد جہاز سے کرین بردار بارج کے رسے کو ہٹا دیا گیا ہے۔ جہاز کے دونوں انجن اسٹارٹ ہونے کے بعد صرف ٹگ بوٹس کے ذریعے جہاز کو کھینچا جانے لگا اور جہاز کو پورٹ کی جانب لے جانے کی کوشش جاری ہے۔ کراچی کے ساحل پر پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ریت میں پھنسے والے کسی بحری جہاز کو توڑے بغیر دوبارہ سمندر میں لے جایا گیا۔

ایان شپ بریکر کمپنی کے سی ای او الطاف گھانچی نے بتایا کہ موسم اور اونچی لہروں کے باعث تیسری کوشش میں کامیابی ملی۔ اس کے علاوہ ٹگ بوٹ اور جہاز کا فاصلہ 600 سے 800 میٹر کے درمیان رکھنے سے بھی جہاز کھینچنے کی کوشش کامیاب رہی۔

مزید پڑھیں۔
سی ویو پر پھنسے جہاز کے مزید ریت میں دھنسنے کا اندیشہ
سی ویو پر پھنسے جہاز کو نکالنے کے لیے آپریشن شروع

وزیراعظم کے معاون خصوصی محمود مولوی نے بتایا کہ ساحل سے جہاز نکالنے کا خرچہ جہاز کے مالک نے ادا کیا ہے۔ جہاز گہرے پانی میں پہنچ چکا ہے۔

جہاز کو گڈانی سے لائے نئے اور زیادہ مضبوط رسوں سے باندھا گیا تھا۔ اس آپریشن میں2 ٹگ بوٹ، کرین برادر بارج، ہیوی مشینری، پائلٹ اور اسپیڈ بوٹ نے حصہ لیا۔ کے پی ٹی کے ترجمان کے مطابق سالویج کمپنی نے میرین مرکنٹائل ڈپارٹمنٹ کو نیا پلان جمع کرایا تھا اور اس وقت کے پی ٹی کے سابق ڈپٹی کنزرویٹر کیپٹن الطاف جہاز سے آپریشن کو لیڈ کررہے ہیں۔

دو ہفتے قبل کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے میں موسم بڑی رکاوٹ بن گیا تھا۔ ری فلوٹنگ آپریشن میں تیز ہواؤں اور بلند لہروں سے مزاحمت کاسامنا کرنا پڑا۔ 20 ناٹیکل مائل فی گھنٹہ رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے باعث مشکلات درپیش رہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔