کراچی سمیت سندھ بھر میں انٹر کے سالانہ امتحانات کا آغاز
کراچی سمیت سندھ بھر میں انٹر کے سالانہ امتحانات 2020-2021 جاری ہیں۔ کراچی میں بارہویں جماعت کا آج پہلا پرچہ طبیعیات کا ہوا جس کا دورانیہ 9.30 سے 11.30 تک دو گھنٹے کا تھا۔
رواں برس صرف اختیاری مضامین کا پرچہ لیا جارہا ہے جس کے باعث بارہویں جماعت کے پری میڈیکل کے طلبا 4 جبکہ پری انجینئرنگ کے طلبا 3 پرچے دینگے۔ پرچے 50 فیصد کثیر الانتخابی سوالات، 30 فیصد مختصر جبکہ 20 فیصد تفصیلی سوالات کے جوابات پر مشتمل ہیں۔
مجموعی طور پر ایک لاکھ 12 ہزار 600 طلبا امتحان میں شریک ہورہے ہیں۔ 210 امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں جس میں سے 66 حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ صبح کی شفٹ میں 114 جبکہ شام کی شفٹ میں 96 امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، 2 شکایتی سیل بھی قائم کئے گئے ہیں۔ امتحانی مراکز کے قریب تمام فوٹو اسٹیٹ کی دکانیں بند ہونگی۔ نقل کی روک تھام کے لئے ایف آئی اے سائبر ونگ کو خط لکھا گیا ہے۔ کسی بھی طالبعلم کو موبائل فون یا کسی بھی قسم کی الیکٹرونک ڈیوائس لانے کی اجازت نہیں ہے۔ بصورت دیگر پرچہ منسوخ کردیا جائے گا۔
16 رکنی ویجلینس ٹیم بنائی گئی ہے جو مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کر رہی ہے۔ 210 ویجیلینس افسر بھی تعینات ہیں۔ پرچہ آؤٹ نہ ہونے کے لئے اسکول پرنسپل اور ویجلینس آفیسر کو احکامات جاری کئے گئے ہیں، کراچی کے علاوہ حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، شہید بینظیر آباد اور لاڑکاںہ ڈویزن میں بھی انٹر کے امتحانات جاری ہیں جہاں بوٹی مافیا کا راج ہے .