ڈہرکی کے قریب ٹرینوں کو خوفناک حادثہ، 40 افراد جاں بحق
ڈہرکی: ڈہرکی کے قریب 2 ٹرینوں میں خوف ناک تصادم کے نتیجے میں 40 افراد جاں بحق جب کہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ملت ایکسپریس کی بوگیاں الٹ کر دوسرے ٹریک پر جاگریں۔ مخالف سمت سے آنے والی سرسید ایکسپریس بوگیوں سے ٹکرا گئی۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جس میں پاک فوج اور رینجرز کے جوان شریک ہیں۔
ترجمان ریلوے کے مطابق ٹرین حادثہ رات 3 بج کر 45 منٹ کے قریب ہوا، ملت ایکسپریس حادثے کے فوری بعد سرسید ایکسپریس ٹریک پر گری بوگیوں سے جاٹکرائی، ملت ایکسپریس کے ڈرائیور کو کمیونی کیشن سسٹم دستیاب ہے، سرسید ایکسپریس نے ولہار اسٹیشن کو 3 بج کر 25 منٹ پر کراس کیا، ملت ایکسپریس نے ڈہرکی کو 3 بج کر 30 منٹ پر چھوڑا، ماچھی گوٹھ سے ڈہرکی تک ٹریک بوسیدہ اور مرمت کرنے والا ہے۔
ٹرین حادثے کے ایک زخمی مسافر نے بڑا انکشاف کیا کہ ملت ایکسپریس کا کلمپ پہلے سے ہی ٹوٹا ہوا تھا، جس کا ریلوے حکام کو علم تھا، اسی وجہ سے ٹرین لیٹ ہوئی اور کراچی کینٹ اسٹیشن پر کھڑی رہی۔ مرمت کے بعد ٹرین روانہ کی گئی، تاہم ڈہرکی کے قریب اتنا بڑا حادثہ پیش آگیا۔
وزیراعظم نے گھوٹکی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جامع انکوائری کا حکم دے دیا۔ عمران خان نے کہا کہ وزیر ریلوے کو جائے حادثہ پر پہنچنے کی ہدایت کی ہے، ریلوے سیفٹی کی خرابیوں کی جامع تحقیقات کی جائیں۔ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر ریلوے اعظم سواتی جائے حادثہ گئے۔ اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے میں ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ دی جائے گی، حادثے کی انکوائری خود کروں گا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ٹرین حادثے کے بعد ریلیف اور ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا، آرمی اور رینجرز کے دستے ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، پنوعاقل سے پاک فوج کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف جائے حادثہ پر پہنچ چکا ہے، ریسکیو کے لیے آرمی انجینئرز کے وسائل بھی بروئے کار لائے جارہے ہیں۔
ادھر سکھر حادثے کے بعد ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنوں پر روک لیا گیا۔ پشاور جانے والی خیبر میل کو رانی پور اسٹیشن پر روک لیا گیا۔ لاہور جانے والی گرین لائن گمبٹ ریلوے اسٹیشن پر موجود ہے۔ زکریا ایکسپریس کو گھوٹکی، سرسید ایکسپریس کو پنوعاقل میں روک لیا گیا۔ فرید اور شاہ حسین ایکسپریس روہڑی ریلوے اسٹیشن پر موجود ہے۔
رحمان ایکسپریس کو رحیم یار خان ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا۔ لاہور جانے والی شاہ حسین ایکسپریس کو ڈیرہ نواب صاحب پر روک لیا گیا۔ کراچی جانے والی عوامی ایکسپریس لیاقت پور ریلوے اسٹیشن پر موجود ہے۔