مہنگائی کی بارودی سرنگیں پچھلی حکومتوں نے بچھائیں، عمر ایوب
اسلام آباد: وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ماضی کی حکومتوں کی نااہلی کی وجہ سے بجلی مہنگی ہورہی اور اب یہ لوگ مگرمچھ کے آنسو بہارہے ہیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا، جس میں پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کہتے تھے بجلی کے بل نہ دو اور وہ بل پھاڑ دیتے تھے، جب عمران بل پھاڑتے تھے تب بجلی کا یونٹ 8 روپے کا تھا، آج 28 روپے یونٹ ہے، اسپیکر مجھے بتائیں کہ میں بجلی کا بل دوں یا نہ دوں، یہ سوال آپ سے ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہر شہری کی قانونی ذمے داری ہے کہ اپنے واجبات ادا کرے، جمعے کا دن ہے اپنی تقریر ختم کریں۔ راجا پرویز اشرف نے کہا کہ ہماری درخواست پر اجلاس بلایا گیا ہے آپ سنیں۔ اسپیکر نے کہا کہ مجھے رولز معلوم ہیں اور ان کے مطابق چلارہا ہوں۔
راجا پرویز اشرف کے سوال پر اسپیکر نے وزیر توانائی عمر ایوب خان کا مائیک آن کیا، تو اپوزیشن نے شور شرابا شروع کردیا، عمر ایوب کو مائیک دینے پر شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور دیگر ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے پہنچ گئے، جس پر اسپیکر نے ان سے سوال کیا کہ مجھے بتائیں کس قاعدے کے تحت حکومت کو نہ بولنے دوں۔
اپوزیشن کے شور شرابے میں اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے وزیر توانائی عمرایوب کا کہنا تھا کہ انہوں نے بجلی کے مہنگے معاہدے کیے، مہنگائی کی بارودی سرنگیں پچھلی حکومتوں نے بچھائیں، جس کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ راجا پرویر اشرف کے سوالوں کا جواب ن لیگ کے قیصر شیخ دے چکے ہیں، راجا پرویز اپنے اتحادیوں سے پوچھیں عوام کو کیوں قرضے میں جکڑا، ان کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کی وجہ سے یہ حالات ہیں، ان کی حکومتوں کی نااہلی کی وجہ سے بجلی مہنگی ہورہی ہے اور اب یہ مگرمچھ کے آنسو بہارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے پاکستان کو اس نہج پر پہنچایا، یہ لوگ اپنے گریبان میں جھانکیں، پچھلی حکومت نے جو سلوک ملک کے ساتھ کیا، ایسا تو دشمن کی فوج بھی نہیں کرتی، انہوں نے اپنی قبر خود کھودی، سرکلر ڈیٹ سامنے رکھ دیا ہے، لوگ پہلے بریف کیس لے کر دفاتر میں جاتےتھے ہم نے وہ ختم کردیا۔