ہم تیار ہیں، بھارت آرٹیکل 370 بحال کرکے بات کرے: وزیراعظم
کوٹلی: وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کو آج این آر او دے دوں تو یہ کہیں گے عمران خان سے زبردست آدمی کوئی نہیں، جس نے کشمیر کی بات کی ہے۔
کوٹلی میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کوئی بھی آج تک آبادی کے خلاف نہیں جیت سکا، تاریخ اٹھاکر دیکھ لیں جب قوم آزادی کا فیصلہ کرلے تو کوئی انہیں زیادہ دیر غلام نہیں بناکر رکھ سکتا، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نہ ہو تو آزاد ہوچکا ہوتا، مودی نے 5 اگست کو کشمیریوں کو دبانے کی کوشش کی مگر وہ آزادی کے لیے کھڑےہیں، کشمیری قوم 5 اگست کے بعد آزادی کے لیے اور بھی پُرعزم ہوگئی ہے، مقبوضہ کشمیر کا معاملہ اقوام متحدہ اور دنیا میں اٹھ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے فیٹف میں پاکستان کو دبانے کی کوشش کی مگروہ ناکام رہا، ہماری خارجہ پالیسی کی بدولت دنیا میں پاکستان کی مقبولیت پہلے سے کہیں زیادہ ہے، دنیا میں یہ شعور پیدا ہوگیا ہے کہ کشمیر میں ظلم و ستم ہورہا ہے، 50 سال میں آج تک سلامتی کونسل میں 3 مرتبہ کشمیر پر بات نہیں ہوئی، لیکن ہمارے دور میں ہوئی، اس کا مطلب کہ معاملہ عالمی سطح پر اٹھ گیا، حالات جس طرف جارہے ہیں، بھارت کے لیے مشکل ہوگا، ہم نے انڈیا سے پھر کہا ہے کہ ہمارے ساتھ بات چیت کریں، بھارت آرٹیکل 370 بحال کرکے بات کرے، ہم تیار ہیں، بات چیت کےعلاوہ بھارت کے پاس آگے جانے کا راستہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو آج این آر او دے دوں یہ کہیں گے عمران خان سے زبردست آدمی کوئی نہیں جس نے کشمیر پر بات کی، یہ لانگ مارچ بھی کرلیں، انہیں جو مرضی کرنا ہے کرلیں، لوگ چوروں کے لیے سڑکوں پر نہیں نکلتے، دیگر ممالک میں لوگ حکومتی کرپشن کے خلاف سڑکوں پر نکلے ہیں، آج تک کبھی کوئی کرپشن بچانے کے لیے بھی نکلا ہے؟
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف خود دم دباکر بچوں کے ساتھ باہر بیٹھا ہوا ہے، بھائی کے بچے بھی باہر ہیں، ان کا مُنشی بھی اپنے بچوں کے ساتھ باہر بیٹھا ہوا ہے، وہ باہر کیوں بیٹھے ہیں؟ انہیں پتا ہے، یہ لوگوں کو بےوقوف سمجھتےہیں، جو لوگوں کو بے وقوف سمجھتا ہے اس سے بڑا بےوقوف کوئی نہیں، باہر بیٹھے لوگوں کو واپس لانے کی پوری کوشش کریں گے، اس میں شاید دیر لگے گی لیکن کوشش پوری کریں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپوزیشن اور میڈیا میں بیٹھے لوگ کہتے ہیں کہ حالات اچھے نہیں، ہم سب کہتے ہیں حالات اچھے نہیں، ہمیں مقروض ملک ملا، ان لوگوں نے10 برسوں میں ملک پر 4 گنا قرض چڑھادیا، ان شاء اللہ ہم حالات کو ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے۔ وزیراعظم نے براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کے سربراہ جسٹس عظمت سعید پر اپوزیشن اعتراض سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ان لوگوں نے اپنے ججز اور نیب کے ہیڈز رکھے ہوئے تھے، انہیں اپنا جج اور نیب کا ہیڈ نہیں ملے گا تو یہ نہیں مانیں گے۔