مودی نے الیکشن جیتنے کیلیے اپنے 40 فوجیوں کی جان لی، وزیر خارجہ
اسلام آباد: ای یوڈس انفولیب کے چشم کُشا انکشافات نے بھارت کے ناپاک عزائم کی قلعی کھول دی۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعے کے حوالے سے میرے بیانات آن ریکارڈ ہیں، ہم نے واضح کیا تھا کہ پلوامہ، بھارت کی جانب سے ایک فالس فلیگ آپریشن ہے اور اس کی آڑ میں بھارت کوئی چال چل سکتا ہے، بالآخر بھارت کی وہ سازش بے نقاب ہوگئی، مودی سرکار نے الیکشن جیتنے کے لیے اپنے ہی 40 فوجیوں کی جان لی۔ ان 40 فوجیوں کی ہلاکت پر غم زدہ نہیں ہوتے بلکہ ان کے منظور نظر اینکر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ مودی کی جیت کے لیے زبردست چال ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ای یوڈس انفولیب کے چشم کُشا انکشافات نے بھارت کے ناپاک عزائم کی قلعی کھول دی ہے۔ بھارت اب پوری طرح بے نقاب ہوچکا ہے، ہم چاہتے ہیں دنیا ہمارے ڈوزیئر کو سنجیدگی سے دیکھتے ہوئے بھارت کے خلاف پیش کیے گئے ٹھوس شواہد کا جائزہ لے اور اسے ذمے دار ٹھہرائے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ اپنے سیاسی مقاصد اور اپنے داخلی معاملات سے توجہ ہٹانے کے لیے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے پرتلے ہوئے ہیں۔ ہم خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں جب کہ بھارت ہندوتوا سوچ کے تحت بدامنی چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ 26 فروری کوجب انہوں نے پاکستان پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی تو ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور جذبہ خیر سگالی کے تحت ان کا گرفتار شدہ پائلٹ واپس کردیا، 14 نومبر کو ہم نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور بھارت کی جانب سے دہشت گردوں کی پشت پناہی کے ناقابل تردید ثبوت دنیا کے سامنے رکھے۔
امریکا میں 20 جنوری کو نئی قیادت عنان حکومت سنبھالنے جارہی ہے، جو انسانی حقوق کی بات کرتے اور مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کی حامی ہیں۔ پاکستان نے بھی ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کی بات کی لیکن بھارت نے ہمیشہ ماحول کو خراب کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر آئینی اقدامات اس کا واضح ثبوت ہیں۔ ہندوستان یکے بعد دیگرے اپنی غیر ذمے دارانہ حرکتوں کی وجہ سے بے نقاب ہورہا ہے۔ آج برطانوی پارلیمنٹ میں بھارت کے خلاف آوازیں اُٹھ رہی ہیں۔ دس کے قریب برطانوی اراکین پارلیمنٹ کہہ رہے ہیں کہ بھارت جو کہہ رہا ہے وہ درست نہیں، کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے، یہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔
بھارت نے 5 اگست کے یک طرفہ اقدامات سے پہلے یکم اگست کو مزید دو لاکھ فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھجوائے اور بہانہ یہ بنایا کہ وہ یاتریوں کی حفاظت کے لیے بھجوارہے ہیں۔ دراصل یہ تیاری اس پلاننگ کا حصہ تھی جو انہوں نے 5 اگست 2019 کے اقدامات اور ان کے بعد سامنے آنے والے شدید ردعمل کو دبانے کے لیے کر رکھی تھی۔ بھارت ہمارے میڈیا کی آزادی پر سوال اٹھاتا ہے مگر آج آر ایس ایس کے منشور پر گامزن، بی جے پی سرکار اور ان کے منظور نظر میڈیا کا گٹھ جوڑ کھل کر سب کے سامنے بے نقاب ہوچکا۔ کس طرح اہم خفیہ معلومات، قبل ازوقت ایک اینکر کے پاس پہنچ سکتی ہیں؟ کیا یہ الیکشن ماحول کو سازگار بنانے کے لیے کوئی “پلانڈ لیک” تھا؟ ہم ان سب نکات کو عالمی سطح پر بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے۔