بھارتی اینکر ارناب گوسوامی خودکشی کیس میں گرفتار
ممبئی: معروف بھارتی نیوز اینکر ارناب گوسوامی کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ نے ری پبلکن ٹی وی کے ایڈیٹر انچیف اور معروف اینکر ارناب گوسوامی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گوسوامی کو ان کی رہائش گاہ وورلی ہاؤس سے ایک خودکشی سے متعلق کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ارناب گوسوامی کے ساتھ دیگر 2 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جن میں فیروز شیخ اور نتیش سردا شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک آرکیٹک فرم کے منیجنگ ڈائریکٹر 53 سالہ انوے نائیک اور ان کی والدہ نے 2018 میں خودکشی کی تھی اور اس حوالے سے خبریں سامنے آئی تھیں کہ چینل کو انوے نائیک کو 83 لاکھ روپے ادا کرنا تھے جب کہ دیگر دو کمپنیوں نے بھی آرکیٹک ڈیزائنر کو رقم کی ادائیگی نہیں کی تھی اور تینوں کی رقم ملا کر 5 کروڑ سے زائد بنتی تھی۔
پولیس کے مطابق ارناب گوسوامی کی گرفتاری کے لیے جب پولیس ٹیم پہنچی تو گوسوامی کی اہلیہ نے گھر کا دروازہ کھولنے سے انکار کردیا، جس پر کسی بھی الزام سے بچنے کے لیے گرفتاری کے پورے عمل کی ویڈیو بنائی گئی جب کہ جیسے ہی پولیس ارناب کو گرفتار کرنے گھر میں داخل ہوئی تو ان کی اہلیہ نے بھی ویڈیو بنانا شروع کردی اور پولیس پر حملہ کرنے کا الزام لگایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آرکیٹک ڈیزائنر انوے ملک اور ان کی والدہ 2018 فارم ہاؤس پر مردہ پائے گئے تھے جب کہ پولیس کو انوے کے ہاتھ سے ایک پرچہ بھی ملا تھا جس میں انہوں نے ان تین کمپنیوں پر رقم کی عدم ادائیگی کا الزام عائد کیا تھا اور اسی بنا پر انہوں نے اور والدہ نے تنگ آکر خودکشی کی۔
انوے ملک کی اہلیہ نے واقعے پر ارناب گوسوامی اور دیگر 2 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا جس میں انہوں نے اپنے شوہر اور ساس کی موت کی وجہ ان تین افراد کو قرار دیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انوے ملک کے ہاتھ سے ملنے والے نوٹ کی بنیاد پر پولیس نے ارناب گوسوامی، فیروز شیخ اور نتیش سردا کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس میں ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوئی تھی کہ انوے ملک نے پہلے اپنی ماں کا گلا دبا کر انہیں قتل کیا اور پھر خودکشی کی۔