جدید ٹیکنالوجی کا کمال : 5سال بعد بچہ ملنے پر ماں خوشی سے روپڑی
حیدرآباد : بھارت میں چہرے کی شناخت کرنے والے آلے کی مدد سے والدین کو پانچ سال بعد گمشدہ بچہ مل گیا، موقع پر موجود لوگ جذباتی منظر دیکھ کر آبدیدہ ہوگئے۔
بھارتی ریاست اتر پردیش میں پولیس نے5سال قبل لاپتہ ہونے والے بچے کو والدین سے ملادیا، اس کارروائی میں اہم کردار چہرے کی شناخت کرنے والے آلے “درپن” کا ہے جس کی مدد سے بچے کی تلاش ممکن ہوسکی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس موقع پر انتہائی رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے بچے کی ماں اسے دیکھتے ہی رو پڑی اور کافی دیر تک اپنے گلے سے لگا کر چومتی رہی، یہ منظر دیکھ کر وہاں موجود لوگ بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔
حیدرآباد کی تلنگانہ اسٹیٹ پولیس کے مطابق الہ آباد کے علاقے ہنڈیا کا رہائشی بچہ 13 سالہ سونی سال2015 سے لاپتہ تھا جس کو آسام میں چلڈرن ہوم میں ٹریس کیا گیا تھا۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس سواتی لکرا نے میڈیا کو بتایا کہ 14 جولائی 2015 سے لاپتہ ہونے والا لڑکا آسام کے گولپارہ ضلع میں چلڈرن ویلفیئر سنٹر میں پایا گیا تھا۔ اس لڑکے کے ورثاء کی تلاش میں ناکامی پر 23 جولائی 2015 کو گولپارہ پولیس نے اسے چلڈرن ویلفیئر سینٹر بھیج دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی پولیس نے ملک بھر کے مختلف چائلڈ ہومز میں پائے جانے والے بچوں کی گمشدہ تصاویر سے میچ کرنے کے لئے چہرہ پہچاننے والے آلے “درپن” کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں مذکورہ لڑکے کی تصاویر کی مماثلت سے اس کے والدین کا پتہ چلا۔
تلنگانہ پولیس نے فوری طور پر ہینڈیہ پولیس اسٹیشن الہ آباد کے متعلقہ اسٹیشن کو اطلاع دی جس نے فوری طور پر لاپتہ بچے کے والدین کو آگاہ کیا، بعد ازاں وہ چلڈرن ویلفیئر سینٹر پہنچے اور اپنے بچے کو شناخت کیا۔
پولیس عہدیدار نے بتایا کہ تلنگانہ اسٹیٹ پولیس نے پانچ سال بعد گمشدہ بچے کو اپنے والدین کے ساتھ منسلک کرنے میں بڑا کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ ‘درپن’ کے ذریعہ ہندوستان بھر میں لاپتہ بچوں کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں جس میں انہوں نے ‘درپن’ کے ذریعے پورے ہندوستان میں لاپتہ بچوں کا سراغ لگایا ہے تاکہ ان کے اہل خانہ میں ان کی بحالی ہوسکے۔