اہلیان کراچی کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، شبلی
اسلام آباد: شبلی فراز نے کہا ہے کہ لگتا ہے کراچی میں کوئی حکومت ہی نہیں اور کراچی والوں کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات نے اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس میں کراچی کی صورت حال پر بات چیت ہوئی، جہاں کے شہری بارش کے باعث مشکلات کا شکار ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ حالیہ بارش سے کراچی میں نکاسیٔ آب کا نظام کا پول کھل گیا، کراچی کی صورت حال دیکھ کر لگتا ہے وہاں کوئی حکومت ہی نہیں، شہر قائد کا اربوں کھربوں روپے کا بجٹ پتا نہیں کہاں استعمال ہوا؟، سندھ میں اداروں، انفرا اسٹرکچر پر پوری توجہ نہیں دی گئی، جن کی سندھ میں اب تک حکومت ہے وہ جواب دیں، فنڈز کہاں خرچ ہوئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے کراچی اور سندھ کی ترقی کے لیے کوئی کام نہیں کیا، سندھ پر پی پی پی کی طویل عرصے سے حکومت ہے، ان کی کارکردگی سامنے ہے لوگوں کو کتنی تکلیف سے گزرنا پڑا۔
انہوں نے بتایا کہ کسی بھی مہذب ملک میں یہ صورت حال کافی تکلیف دہ ہے، بہت سارے لوگوں کا نقصان ہوا اور تکالیف سے گزارنا پڑا، اب بہت سی بیماریاں پھیلیں گی، مرکزی حکومت کراچی کے لیے جو کرسکی وہ کرے گی، کراچی کے عوام کو سندھ حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا، کراچی کے ایم پی ایز اور ایم این ایز کو لوگوں سے رابطے کے لیے کہا ہے۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ کراچی میں سیوریج کا نظام ہی نہیں، سندھ حکومت نے اپنی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت دیا ہے، اسے چاہیے کہ کراچی کے عوام کی تکالیف کے ازالے کے لیے فوری اقدامات کرے، پارلیمنٹ میں اس پر بات ہوگی، سندھ حکومت اس حوالے سے ذمے دار اور جواب دہ ہے۔
اپوزیشن کی ملاقاتوں پر شبلی فراز نے کہا کہ پی پی پی اور ن لیگ کے قول و فعل میں واضح تضاد ہے، ان کی بغل میں چھری اور منہ میں رام رام والی مثال ہے، ان کا کچھ بننا نہیں۔