صابن، تیل، الیکٹرانکس آئٹمز وغیرہ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس نافذ
اسلام آباد: عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ منتقل کردیا گیا۔ حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے لیے 170 ارب روپے کے منی بجٹ سے قبل تمام اشیاء پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کردی۔
ایف بی آر نے سیلز ٹیکس میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ڈبے میں بند تمام اشیاء پر بھی سیلز ٹیکس 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کردیا گیا ہے، خوردنی تیل، بسکٹ، جام، جیلی، نوڈلز سب مہنگے ہوگئے۔
بچوں کے کھلونے، چاکلیٹ، ٹافیاں، خواتین کے لیے میک اپ کا سامان، شیمپو، کریم، لوشن، صابن اور ٹوتھ پیسٹ پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کردیا گیا ہے۔
ہیئر کلر، ہیئر ریموور کریم اور ہیئر جیل پر سیلز ٹیکس 18 فیصد کردیا گیا ہے۔
شیونگ فوم، شیونگ جیل، شیونگ کریم اور شیونگ بلیڈز پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ، گیجٹس، موبائل، اسمارٹ فونز اور آئی پوڈز پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کردیا گیا ہے۔
سیکڑوں الیکٹرانکس آئٹمز، ٹی وی، ایل ای ڈی، ایل سی ڈی، جوسر، بلینڈرز، شیکرز اور دیگر الیکٹرونکس مشینری پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کردیا گیا ہے۔
گاڑیوں کے شیمپو، گاڑی چمکانے کی کریم اور دیگر سامان، پرفیوم اور برانڈڈ عطر پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد کردیا گیا ہے۔