غزہ پر اسرائیلی بم باری سے 1570 فلسطینی شہید
غزہ: اسرائیلی بم باری کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 1570 تک جاپہنچی جب کہ زخمیوں کی تعداد 7 ہزار 2 سو سے تجاوز کرگئی۔
غزہ پر اسرائیلی بم باری میں ڈھائی ہزار سے زیادہ مکانات تباہ جب کہ 30 ہزار سے زائد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیلی سفاکیت اور درندگی کے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3 لاکھ 38 ہزار تک پہنچ گئی۔
2 لاکھ 20 ہزار فلسطینی اقوام متحدہ کے اسکولوں میں پناہ لینے پر جب کہ ایک لاکھ فلسطینی اپنے عزیزوں اور گرجا گھروں میں رہنے پر مجبور ہوگئے۔
غزہ میں اسپتالوں میں زخمیوں کے لیے بستر اور دوائیں کم پڑگئیں، بجلی بند ہونے سے وینٹی لیٹرز چلانا چیلنج بن گیا۔
بی بی سی کی ٹیم غزہ کے اسپتال پہنچی تو صحافیوں کو اسرائیلی بم باری کا نشانہ بنے اپنے ہی زخمی دوست اور اہل محلہ جابجا نظر آئے، رپورٹر نے ایسے دل خراش اور بے بسی کے مناظر دیکھے کہ خود اس کی آنکھیں اشک بار ہوگئیں۔ صدمے سے سر پکڑ کر بیٹھ گیا۔
دھیان رہے کہ اسرائیل نے غزہ پر گزشتہ 6 روز میں 6 ہزار بم گرانے اور 4 ہزار ٹن بارود برسانے کا اعتراف کرلیا ہے۔
اسرائیلی حملوں اور بم باری کے نتیجے میں 4 سو سے زیادہ بچوں اور ڈھائی سو خواتین سمیت شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 14 سو سے زائد ہوگئی ہے۔
اسرائیل نے امدادی کارکنوں کو بھی نہ بخشا، پچاس سے زائد طبی عملے کے ارکان کو بھی شہید کردیا گیا۔
اسرائیلی فورسز کی جانب سے شام پر حملے کرکے دمشق اور حلب کے ہوائی اڈوں پر بم باری کے بعد رن ویز کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔