کورونا وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے مزید تین مریض جان کی بازی ہارگئے، سید مراد علی شاہ

کراچی :وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 383 نئے کیسز کا پتہ چلا ہے جو 26 فروری سے لیکر 26 اپریل 2020ء تک 61 دنوں کے کورونا ایمرجنسی کے سب سے زیادہ اعداد و شمار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے ویڈیو پیغام میں انکشاف کیا کہ 3028 ٹیسٹ کئے گئے جن میں 383 کیسز مثبت پائے گئے ہیں، جن میں کراچی میں 301 کیسزشامل  ہیں جوکہ کیے گئے ٹیسٹ کا 12 فیصد بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 61 دنوں کے کورونا وائرس (کوویڈ19) ایمرجنسی کے دوران اب تک کے سب سے زیادہ اعداد و شمار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے لہٰذہ ہم کچھ غیرمعمولی اقدامات اٹھانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 41216 ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں جن کے خلاف 4615 کیسز یعنی 11.2 فیصد مثبت تشخیص ہوئی ہیں۔

سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے مزید تین مریضوں کی موت ہوگئی اور انہوں نے کہا کہ اموات کی تعداد 81 یعنی کُل مریضوں کا 1.8 فیصد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت 3662 مریض زیرعلاج ہیں، ان میں سے 2632 فیصد گھروں میں آئیسولیشن میں ہیں ،  767 یعنی 21 فیصد آئیسولیشن مراکز اور 463 یعنی 13 فیصد مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 41 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور ان میں سے 12 وینٹیلیٹر پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ان کی جان بچانے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 70 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں اور انہیں آئیسولیشن مراکز سے فارغ کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے 872 یعنی 18.9 فیصد مریض اب تک صحتیاب ہوچکے ہیں۔

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 301 نئے کیسز کے ساتھ صوبے کی سب سے زیادہ متاثرہ ڈویژن کراچی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع وسطی کراچی میں 99 نئے کیسزکے ساتھ 594 کیسز ہوگئے ہیں۔ ضلع شرقی کراچی میں 66 نئے کیسز کو شامل کرنے کے بعد 676 کیسز ہوگئے ہیں، کورنگی میں 318 کیسز ہیں جن میں 26 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، ملیر میں 10 نئے کیسز کو شامل کرنے کے بعد 272 کورونا کیسز ہوگئے ہیں، ضلع جنوبی کراچی میں 80 نئے کورونا کیسز کے ساتھ 895 کیسز ہیں، اور ضلع غربی کراچی میں 20 نئے کیسز کے ساتھ 322 کورونا کیسز ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں کورونا کے 4615 کیسز ہیں، ان میں سے 3077 کراچی میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک سنگین صورتحال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں مزید فیلڈ اسپتال اور آئیسولیشن مراکز قائم کرنا ہوں گے۔

دو پروازوں نے لینڈ کیا: سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ ملائشیا اور دبئی سے مزید دو پروازیں کراچی میں اتری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں پروازیں 505 تارکین وطن پاکستانیوں کو لیکر آئی ہیں اور ان سب کو کورنٹائین کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت نے ان کے ٹیسٹ کے لئے ان کے نمونے اکٹھا کرنا شروع کردیئے ہیں اور پیر تک ان کے نتائج سامنے آجائیں گے۔

ایک اور اجلاس: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نے کورونا وائرس صورتحال سے متعلق رپورٹ کے بعد محکمہ صحت کا ایک اور اجلاس بلایا جس میں صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری، کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نئے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے، لہذا حکومت کو آئیسولیشن مراکز کے بستروں کی گنجائش میں اضافہ کرکے فیلڈ آفیسز کی صلاحیت کو بڑھانا ہوگا اور نئے مراکز قائم کرنا ہوں گے۔

سید مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ ایکسپو سینٹر فیلڈ اسپتال کی گنجائش کو 1200 سے بڑھا کر 1500 کریں۔ انہوں نے پی اے ایف میوزیم کنونشن سنٹر، ڈالمیا گراؤنڈ، دارالاحساس منگھوپیر اور دیگر علاقوں میں آئیسولیشن مراکز قیام کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کو دیگر خالی عمارتوں اور گراؤنڈ کو تلاش کرنے کا کام سونپ دیا جہاں آئیسولیشن مراکز / فیلڈ اسپتال قائم ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 10 ہزار بستروں والی سہولیات کے قیام کے طے شدہ ہدف کو حاصل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ مجوزہ سہولیات کے لئے آلات کی ضرورت اور ڈاکٹروں سمیت پیرا میڈیکل اسٹاف کی ضرورت کا جائزہ لیتے رہیں۔ویڈیو لنک اجلاس: کراچی کے علاوہ دیگر ڈویژنوں اور اضلاع کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے نمونے لینے کے طریقوں، ٹیسٹنگ کٹس کی دستیابی کا جائزہ لیا اور ان کو وسیع پیمانے پر جانچ شروع کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ سکھر میں 17، حیدرآباد 7، خیرپور، ٹھٹھہ، بدین، مٹیاری اور میرپورخاص میں دو 2 اور دادو ، جامشورو، میرپورخاص اور لاڑکانہ میں ایک ایک کیسز کا پتہ چلا ہے۔سید مراد علی شاہ نے وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کو ہدایت کی کہ وہ ہر ضلع کا دورہ کرنے کے لئے لیب کے ماہرین کی خصوصی ٹیمیں بھیجیں تاکہ وہ نمونے جمع کرنے کے لئے ان کی رہنمائی کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنی صحت کی سہولیات کو بہتر بنائیں، لوگوں کو اپنے اپنے علاقوں میں سماجی دوری اختیار کرنے کی ترغیب دیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔