کشمیریوں کا لاک ڈاؤن مختلف ہے

ڈاکٹر عمیر ہارون

کورونا کے سبب تقریباً آدھی دنیا گھروں تک محدود ہوگئی ہے، لاک ڈائون کے سبب نہ کہیں جا سکتے ہیں اور نہ ہی کسی کو گھر بلا سکتے ہیں۔ اس لاک ڈائون کے سبب لوگوں کے اندر بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے۔ لوگ خود کو قیدی محسوس کر رہے ہیں، انہیں لگتا ہے کہ وہ دنیا کے بدترین انسان ہیں جن کے پاس سب کچھ ہے لیکن پھر بھی آزادی سے محروم ہیں۔

دنیا کا لاک ڈائون ایک طرف لیکن بات کریں کشمیر کی تو وہاں مہینوں سے لاک ڈائون ہے۔ ظلم و ستم کی داستان جو وہاں رقم ہوئی ہے، دنیا اُس کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔ دنیا والوں کے پاس تو گھر والے ہیں، بیوی، بچے، ماں اور باپ سب پاس ہیں، ساتھ ہیں لیکن کشمیر میں ایسا نہیں۔
کشمیر میں لوگوں کے پیارے گمشدہ ہیں، دنیا میں کہیں ایسی بیوہ نہیں پائی جاتی سوائے کشمیر کے جسے یہ علم ہی نہیں کہ اُس کا شوہر زندہ ہے یا فوت ہوچکا، وہ روز صبح اس امید کے ساتھ اٹھتی ہے کہ آج میرا شوہر واپس آجائے گا اور رات اُس کے امید کے چراغ بجھ جاتے ہیں، شوہر کی واپسی کی امید اندھیرے کے ساتھ ہی دم توڑ جاتی ہے۔
کشمیر میں مائیں آنگن میں بیٹھی اپنے بیٹے کی راہ تکتی ہیں کہ میرا پیارا ابھی آئے گا اور مجھ سے لپٹ جائے گا، لیکن سنسان اور سونی سڑک دیکھ کر ماں کا دل بیٹھ جاتا ہے، رو رو کر ماوُں کے آنسو خشک ہوگئے ہیں۔

اس لاک ڈائون میں دنیا والوں کے پاس کھانے پینے کی اشیاء ہیں، ٹی وی ہے، انٹرنیٹ ہے، طبی سہولیات ہیں، اطلاعات تک رسائی ہے۔ سب کچھ ہونے کے باوجود بھی لوگ اسے ایک قید خانہ تصور کر رہے ہیں۔

کشمیر میں تو نہ کھانا ہے نہ پینا، نہ ہی بنیادی سہولیات۔ گھر سے نکلو تو موت کا راج اور گھر پر رہو تو بھوک کا ڈیرا۔

دنیا کچھ دنوں میں پھر سے نارمل ہو جائے گی۔ لوگ پھر سے گھروں سے باہر نکلیں گے، بچے میدانوں میں کھیلیں گے، اسکول و کالج بھی کھُل جائیں گے، ریسٹورینٹ اور شاپنگ مالز کی رونقیں لوٹ آئینگی۔ لیکن کشمیر کا کیا ہوگا؟ وہاں بھارت کے ظلم و اس ستم کے سبب لاک ڈائون تھا اور رہے گا۔

کشمیریوں پر ظلم کا پہاڑ توڑنے والے بھارت میں آج لاک ڈاؤن ہے۔ سب بھارتی گھروں تک محدود ہیں، مگر یہ اس کرب کا ایک فی صد بھی نہیں، جس کا مظلوم کشمیریوں کو سامنا ہے۔

دنیا کے لیے یہ موقعہ ہے کہ اس لاک ڈائون سے کشمیری لوگوں کے درد کا احساس کریں اور اس ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرے!

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔