فلسطینی صدر کا امریکا اور اسرائیل سے تمام معاہدے منسوخ کرنے کا اعلان
غزہ سٹی: فلسطين کے صدر محمود عباس نے امریکا اور اسرائیل کے ساتھ تمام سیاسی، تجارتی اور انتظامی معاہدوں کو فوری طور پر منسوخ کر دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس نے نیتن یاہو کی جانب سے مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کو تعمیر کرنے کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے امریکا اور اسرائیل سے کیے گئے معاہدوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صدر محمود عباس نے مزید کہا کہ اب ہم ہر قسم کے معاہدے سے آزاد ہیں جس میں سلامتی سے متعلق امور پر تعاون کا معاہدہ بھی شامل ہے۔ امریکا اور اسرائیل گٹھ جوڑ فلسطینی شہریوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے غاصبانہ عزائم کا اظہار کر رہے ہیں جسے غیور اور بہادر فلسطینی کبھی قبول نہیں کریں گے۔
اسرائیل میں ایک سال سے جاری رہنے والا سیاسی بحران اقتدار میں شراکت داری کے معاہدے کے بعد ختم ہوگیا ہے اور وزیراعظم نیتن یاہو نے 18 ماہ کے لیے ملک کی باگ ڈور سنبھالی ہے جس کے فوری بعد انہوں نے مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکا اور اسرائیل نے رواں براس کے ابتدا میں ایک نام نہاد امن منصوبہ پیش کیا تھا جس میں فلسطین کو دو ریاستوں میں تقسیم کرنے کی بات کی گئی تھی تاہم فلسطینی رہنماؤں نے ایسے کسی بھی منصوبے کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔