احساس پروگرام اور متوسط طبقہ

حنید لاکھانی

پاکستان کی معیشت تیزی سے نیچے کی طرف جارہی تھی، قرضوں میں اضافہ کرکے معیشت کو جعلی طور پر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ پھر 2018 آیا اور اقتدار تحریکِ انصاف کو منتقل ہوا۔ حکومت کے ابتدائی ایام میں فیصلہ سازوں کو سخت فیصلے لینے پڑے جس سے حکومت کو عوام کی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ لیکن جوں جوں وقت گزرتا گیا، پاکستان کی معیشت میں بہتری آتی گئی۔


دو سال کی قلیل مدت میں ابھی معیشت سنبھلی ہی تھی کہ دنیا کورونا جیسی وبا کی زد میں آگئی، پاکستان بھی اس وبا سے بہت متاثر ہوا۔ چونکہ اس وبا کا واحد علاج احتیاط برتتنا ہے اس لیے حکومت نے لاک ڈاوُن کرکے عوام کی بھلائی کے لیے انہیں گھر تک محدود کردیا۔ پاکستان میں عوام کی اکثریت مزدور طبقہ یا روز کمانے اور روز کھانے والوں پر مشتمل ہے۔

وزیرِ اعظم نے عوام کا احساس کرتے ہوئے 150 ارب کے فنڈز کی منظوری دی جو غریب اور مزدور طبقے میں تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ فی خاندان بارہ ہزار روپیے دے کر اُن کی مشکلات کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس احساس پروگرام کے تحت بارہ لاکھ غریب خاندان میں رقم تقسیم کی جائے گی جس کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

حکومت پاکستان نے ڈیٹا کے ذریعے ایک مربوط نظام بنایا ہے تاکہ مستحق افراد کو یہ پیسے دیے جا سکیں۔ مستحق افراد اپنا شناختی کارڈر نمبر 8171 پر ایس ایم ایس کے ذریعے بھیج سکتے ہیں۔ کورونا وائرس کی وبا کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات کا مخصوص خیال رکھا گیا ہے کہ کسی بھی مرکز میں لوگ ایک دوسرے کے قریب نہ آئیں۔

حکومتِ پاکستان ویسے ہی غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے دن رات کام کر رہی تھی اور اس مصیبت کی گھڑی میں حکومت مشکلات کے باوجود بھی غریبوں کی خدمت میں مصروف ہے، صوبائی حکومتیں اور مقامی این جی اوز کی مدد سے اس اسکیم پر کامیابی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ غریب اور مستحق خاندان تک اُن کا حق پہنچایا جا رہا ہے، عوام احساس ایمرجنسی کیش پروگرام دینے پر حکومتِ پاکستان کی تعریف کر رہے ہیں۔

مشکل کی اس گھڑی میں ہم سب نے ملک کر ایک قوم کی طرح اس وبا کا مقابلہ کرنا ہے۔ عوام کی طاقت سے بڑھ کر کوئی طاقت نہیں ہوتی، عوام کی خدمت سے بڑھ کر کوئی عبادت نہیں ہوتی۔ قوموں پر مشکل وقت آتے ہیں، قومیں وہی ترقی کرتی ہیں جو حالات کا ڈٹ کر سامنا کریں۔ پاکستانی عوام ویسے ہی ہر مشکل گھڑی میں پہلے سے زیادہ متحد ہو کر اس بات کا ثبوت دیتی ہے کہ یہ زندہ و پائندہ قوم ہے۔ اللہ اس مشکل وقت میں ہمارا حامی و مددگار ہو! وقت کی خوبصورتی ہے کہ وہ گزر جاتا ہے، یہ وقت بھی عنقریب گزر جائے گا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔