طالبان رمضان میں انسانی بنیادوں پر سیز فائر کریں، امریکی نمائندہ خصوصی
غیر ملکی خبر رساں کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ طالبان رمضان میں انسانی بنیادوں پر سیز فائر کریں،ملٹری آپریشنز معطل اور تشدد میں کمی کریں، افغان عوام اور ملک کی بہتری تمام فریقین پر منحصر ہے، تمام فریقین مشترکہ دشمن کورونا وائرس کے خلاف تمام توانائیاں کام میں لائیں۔ اپنے بیان میں ان کا کہنا تھاکہ افغان صدر اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ کے لیے ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دینے کا موقع ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فریقین کو قیدیوں کے تبادلے کا عمل آگے بڑھانا چاہیے، کورونا وائرس کی وباکے بعد قیدیوں کے تبادلے کا عمل فوری نوعیت کا ہے۔زلمے خلیل زاد کا یہ بھی کہنا تھاکہ قیدیوں کا تبادلہ امن عمل اور انٹرا افغان مذاکرات میں مددگار ہوگا۔افغان طالبان نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زادکے مطالبے پر اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔طالبان نے کہا ہے کہ سیز فائر اور تشدد میں کمی کا مطالبہ غیر منطقی اور موقع سے فائدہ اٹھانا ہے،مخالف فریق اپنے عہد کی پاسداری نہیں کر رہے۔علاوہ ازیں افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں مسلح افراد نے گھر میں گھس کر ایک ہی خاندان کے7افراد کو ہلاک اور2دیگر کو زخمی کردیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں 4مرد،2 خواتین اور ایک بچی شامل ہے۔