تدریسی عمل کے آغاز اور امتحانات کا حتمی فیصلہ جلد ہوگا: سعید غنی
کراچی: وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں نویں تا انٹر تک کے امتحانات، پہلی سے آٹھویں تک کی کلاسز میں تدریسی عمل کا آغاز اور ان کے امتحانات سمیت تمام امور پر غوروخوض کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی (جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہے) کی مشاورت سے کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آنے والی متنازع خبروں کے باعث والدین شدید اذیت سے دوچار ہورہے ہیں، اس لیے میری تمام ذرائع ابلاغ کے اداروں سے گزارش ہے کہ وہ ایسی خبروں کو نشر یا اشاعت کرنے میں احتیاط کریں، جلد ہی اسٹیئرنگ کمیٹی اس سلسلے میں حتمی فیصلہ کرے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج بورڈز امتحانات کے حوالے سے منعقدہ مشاورتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو، سیکریٹری کالج ایجوکیشن خالد حیدر شاہ، ایڈیشنل سیکریٹری تعلیم ڈاکٹر فوزیہ، چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی سعید احمد، چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ حیدرآباد محمد میمن و دیگر شریکِ تھے۔
اجلاس میں سندھ میں نویں تا انٹر تک کے امتحانات کے انعقاد، امتحانات میں شفافیت، نظام امتحانات میں اصلاحات، آئندہ بورڈ امتحانات کے اوقات اور طریقہ کار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی مشاورت کی گئی کہ نویں سے بارہویں تک کے امتحانات کے لیے امتحانی مراکز میں اضافہ، پریکٹیکل امتحانات سمیت دیگر کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران کرونا کے باعث تعلیمی میدان میں بہت نقصان ہوا اور گزشتہ برس ہم نے صورت حال کے پیش نظر تمام کلاسز میں بچوں کو اگلے درجوں میں ترقی دے دی تھی، تاہم اس سال پہلے سے ہی تمام صوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ امسال کسی کو بغیر امتحانات پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔