امریکی کمیشن کی بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کے اطلاق کی سفارش
واشنگٹن: امریکا کے کمیشن برائے مذہبی آزادی نے بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کے اطلاق کی سفارش کردی ہے۔ بھارت کو اقلیتوں کے ساتھ برے سلوک پر عالمی سطح پر رسوائی کا سامنا تسلسل کے ساتھ کرنا پڑرہا ہے اور امریکا بھی بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دے چکا ، اب امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کے اطلاق کی بھی سفارش کر دی ہے۔
امریکی کمیشن کا کہنا ہے کہ بھارت نے بین الاقوامی مذہبی آزادی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں کیں اور جان بوجھ کر مذہبی آزادی کے خلاف منظم پرتشدد کارروائیوں کی اجازت دی۔امریکی کمیشن نے سفارش کی ہے کہ بھارتی حکومت، اداروں، حکام پر سفارتی، انتظامی پابندیاں عائد کی جائیں، مذہبی آزادیاں سلب کرنے میں ملوث افراد کے اثاثے منجمد اور امریکا داخلے پر بھی پابندی عائد کی جائے، بھارتی شخصیات کے خلاف کارروائی کے لیے مالیاتی اور ویزا حکام کو پابند بنایا جائے۔
امریکی کمیشن کی سفارش کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پر پابندیوں کے اطلاق کا امکان ہے جب کہ حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سمیت انتہا پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سیوک سنگھ اور پولیس و سرکاری حکام پر بھی پابندیاں عائد ہو سکتی ہیں۔