پاکستان تحریک انصاف نے حسین فیصل کے انکشافات پر مزید تحقیقات کا مطالبہ کردیا
کراچی: سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بخت ٹاور کی اسٹوری آج سامنے آئی ہے۔1998 میں بینظیر بھٹو نے یہ زمین رخسانہ اور شبنم بھٹو سے خریدی، حسین فیصل کے بیان پر تحقیقات کی جائے
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بخت ٹاور کی اسٹوری آج سامنے آئی ہے۔1998 میں بینظیر بھٹو نے یہ زمین رخسانہ اور شبنم بھٹو سے خریدی۔بینظیر بھٹو نے خط لکھا کہ یہ زمین میرے نام کرائی جائے۔ساتھ ہی انور مجید نے خط لکھا کہ یہ زمین میرے نام کی جائے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان، ترجمان کراچی جمال صدیقی، رکن سندھ اسمبلی شہزاد قریشی اور پی ٹی آئی رہنما عمران صدیقی بھی موجود تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ محترمہ نے کہا تھا کہ میری سیاست سے آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں۔بعد میں پرچی آئی اور زرداری بھٹو بن گئے۔ ریجنٹ سروس کمپنی ایک بے نامی کمپنی ہے۔اس بے نامی کمپنی میں حسین لوائی کو 950 ملین میں بیچا گیا۔لوائی صاحب نے اسی بلڈنگ کے اندر تین منزلیں بھی خریدلیں۔آج شبنم ناہید بھٹو کون ہیں اور کہاں ہیں۔پی پی بتائے آج وہ لوگ کہاں گئے۔ہم نے بات سنی کہ وہ روڈ حادثے میں مرگئیں،اس کی کوئی تفتیش نہیں ہوئی۔فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ کورونا وائرس اتنی تیزی سے نہیں پھیلا جتنی تیزی سے اومنی کو قرضے دیے گئے۔پاکستان کے کسی گروپ کو اتنا قرضہ آج تک نہیں دیا گیا، شبنم ناہید بھٹو کہاں ہیں اور کون تھی کسی کو معلوم نہیں، حسین فیصل کے انکاشفات پر تحقیقات کی جائے۔