فردوس شمیم نقوی کا نجيب ہارون کو استعفیٰ سے متعلق خط، استعفیٰ واپس لینے کا مطالبہ
کراچی:پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن نجيب ہارون کی وزارت سے عليحدہ ہونے پر اپوزيشن ليڈر فردوس شمیم نقوی نےانہيں سوالنامہ بھيج ديا ہے جس میں ان سے پارٹی اور وزارت سے متعلق سوالات کئے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فردوس شمیم نقوی نے 12 نکاتی سوالات پر مشتمل خط میں لکھا ہے کہ آپ کوعوام کی خدمت سے کس نے روکا تھا؟ کیا وزيراعظم نے اراکین پارلیمنٹ کو کام کرنے کے ليے سہوليات ديں؟انھوں نے سوال کیا کہ کیا استعفیٰ دينے سے پہلےعوام اور پارٹی ورکرز سے مشورہ کيا تھا؟فردوس شمیم نقوی نےنجيب ہارون کو بھيجے گئے خط ميں استعفیٰ واپس لينے کا مطالبہ بھی کيا ہے اور کہا ہے کہ پارٹی کی خدمت کرتے رہیں،آپ استعفیٰ واپس لےکرکوئی وزارت قبول نہ کريں تا کہ نيک نامی ضائع نہ ہو۔ان سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ اگر آپ کوعمران خان پر مکمل اعتماد ہے تو آپ استعفیٰ کیوں دے رہے ہیں؟ کیا پارٹی کا بانی رکن ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق پڑتا ہے؟خط میں حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ پارٹی لیڈر پراعتماد نہیں کررہے ہے اور اپنے کردار سے مایوس ہیں۔کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 256 سے مستعفی ہونے والے پی ٹی آئی کے دیرینہ رکن نجیب ہارون نے اپنے استعفیٰ میں کہا تھا کہ 20 ماہ سے رکن قومی اسمبلی ہونے کے باوجود اپنے حلقے اور کراچی کےلیے کچھ نہ کرسکا اس لیے مستعفی ہوا ہوں۔