ایشیائی باشندوں میں کینسر کی تشخیص میں تاخیر کیوں ہوتی ہے؟
ایکسیٹر: نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ سیاہ فام اور ایشیائی افراد کو کینسر کی تشخیص کے لیے سفید فام افراد کے مقابلے میں زیادہ عرصے تک انتظار کرنا پڑرہا ہے۔
یونیورسٹی آف ایکسیٹر میں کینسر ریسرچ یوکے کے تعاون سے کی جانے والی نئی تحقیق میں سات مختلف کینسرکی اقسام کی تشخیص کے لیے درکار انتظار کے اوقات کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق میں10 سال کے اندر ایک لاکھ 26 ہزار کیسز کا تجزیہ کیا گیا اور معلوم ہوا کہ اپنے معالج سے پہلی بار معائنہ کرانے کے بعد سفید فام لوگوں میں بیماری کی تشخیص کا اوسطاً دورانیہ 55 دن تھا۔ سیاہ فام لوگوں میں یہ دورانیہ 11 فی صد طویل یعنی 61 دن جبکہ ایشیائی لوگوں کے لیے یہ دورانیہ 9 فی صد زیادہ یعنی 60 دن تھا۔
مجموعی طور پر تحقیق میں معلوم ہوا کہ اقلیتی گروہوں نے بریسٹ، پروسٹیٹ اور کولوریکٹل (colorectal cancer) کے کینسر سمیت دیگر اقسام کی تشخیص کے لیے زیادہ عرصہ انتظار کیا۔
سب سے زیادہ تشویش ناک بات غذائی نالی یا معدے کے کینسر کی تشخیص میں برتا جانے والا امتیازی سلوک تھا، یعنی سفید فام مریضوں میں تشخیص کا دورانیہ 53 دن تھا جبکہ ایشیائی لوگوں کو اوسطاً 100 دن (چھ ہفتے سے زیادہ) انتظار کرنا پڑا تھا۔
تاہم مطالعے میں مختلف قوموں میں تشخیص کے دورانیے میں فرق کی وجوہ کے متعلق نہیں بتایا گیا۔