اسرائیل غزہ میں ہمارے مراکز سمیت اسپتالوں، اسکولوں کو نشانہ بنارہا ہے، اقوام متحدہ
جنیوا: اسرائیلی حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں اسپتالوں، اسکولوں اور ہمارے امدادی مراکز کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی بم باری کی وجہ سے 3 لاکھ 38 ہزار فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صرف غزہ میں ہمارے 92 مراکز کام کررہے ہیں، جس میں سوا دو لاکھ کے قریب فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے، لیکن اسرائیلی ان مراکز پر بھی بم باری کررہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اپنے بیان میں اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ ہمارے مراکز، اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ نہ بنایا جائے۔ ہم غزہ کے شہریوں کی مدد کررہے ہیں۔
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ غزہ کی فوری طور پر ناکہ بندی ختم کرکے پانی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی شروع اور بجلی بحال کی جائے۔ لاکھوں شہری بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔
انہوں نے مصر کی جانب سے غزہ کے پناہ گزینوں کو محفوظ راہداری فراہم کرنے سے انکار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ تک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر آنے والی امداد کا واحد راستہ رفاہ کراسنگ بارڈر ہے۔
انتونیو گوترس نے غزہ میں اسرائیلی بم باری میں جان کی بازی ہارنے والے اقوام متحدہ کے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والے 9 کارکنان غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک گھر پر اسرائیل کی بم باری کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے تھے۔