مسکراہٹیں بکھیرنے والا آخر سب کو رُلا گیا، عمر شریف انتقال کرگئے
کراچی: سب کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والے عمر شریف آخر سب کو رُلاکر اس دُنیا سے رخصت ہوگئے، اُن کا انتقال جرمنی میں ہوا۔ خاندانی ذرائع نے اُن کی وفات کی تصدیق کردی ہے۔
وہ بغرض علاج امریکا جانے کے لیے ایئرایمبولینس کے ذریعے گزشتہ دنوں جرمنی پہنچے تھے، جہاں انہیں ہلکا نمونیہ ہوگیا تھا اور آج وہاں وہ خالق حقیقی سے جاملے،
عمر شریف 19 اپریل 1955 کو لیاقت آباد، کراچی میں پیدا ہوئے۔ 14 برس کی عمر میں اسٹیج پرفارمر کی حیثیت سے کیریئر کا آغاز کیا۔
بکرا قسطوں پہ اُن کا مقبول ترین اسٹیج شو تھا، جس نے کامیابی کے تمام ریکارڈ پاش پاش کردیے۔ اس کی ویڈیو کیسٹس دُنیا بھر میں دیکھی گئیں، دُنیا بھر میں عمر شریف کی مقبولیت بے پناہ بڑھی۔ اُن کو دیکھ کر بھارت اور دیگر ملکوں کے کئی اداکاروں نے کامیڈی کے اسرار و رموز سیکھے۔
عمر شریف کے برجستہ جملے اور باکمال اداکاری کبھی بھلائے نہیں جاسکتے،
دُنیا بھر میں اُن کے مداحوں کی تعداد بے شمار ہے۔ انہیں 1992 میں فلم مسٹر 420 سے بہترین اداکار اور ہدایت کار کا قومی ایوارڈ دیا گیا۔ انہیں 10 نگار ایوارڈز بھی عطا کیے گئے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے تمغۂ امتیاز سے نوازا گیا۔ ان ایسے اداکار صدیوں میں جنم لیتے ہیں، شاید ہی کبھی اُن کا خلا پُر ہوسکے۔