دنیا کے آٹھ کڑوے سچ، جو کاش ہم پہلے سمجھ جاتے

سدرہ شاہد
سچ عام طور پر کڑوا ہوتا ہے اور لوگ عام طور پر میٹھا جھُوٹ سننا پسند کرتے ہیں جو وقتی طور پر انسان کو نیند کے مزے لُوٹنے دیتا ہے اور اسی نیند کے مزے میں پانی سر سے گُزر جاتا ہے۔ جو لوگ سچ کی کڑوائی کو برداشت کر لیتے ہیں وقت اُنہیں موقع دیتا ہے کہ وہ کوشش کریں اور کوشش کرنے والے ہی کامیابی کی منزل تک پہنچتے ہیں۔
اس بلاگ میں ہم آٹھ ایسے سچ شامل کررہے ہیں جوبظاہر تو انتہائی کڑوے ہیں مگر اگر انسان انہیں تسلیم کرلے تو غفلت کے اندھیرے میں ڈوب کر نہیں مرتا۔
سچ نمبر1۔
 دنیا میں عنقریب انسان کی ملاقات موت سے ہونے والی ہے اور یہ ایک ایسی زندہ حقیقت ہے جسے انسان آخری سانس تک فراموش کیے رکھتا ہے اور بھولا رہتا ہے کہ اُسے خود بھی مرنا ہے اور اُس نے جس سے بھی محبت کی اُسے بھی مرنا ہے۔
کہتے ہیں دنیا ایک ایسا طُور ہے جس نے ان گنت موسٰی دیکھے۔ یہ ایک ایسا دیر ہے جس میں لاکھوں عیسٰی پیدا ہوئے اور یہ ایک ایسا قصر ہے جس میں لاتعداد قیصر رہ چکے اور یہ ایک ایسا طاق ہے جس میں کئی کسریٰ پیدا ہُوئے اور پھرسب فنا ہوئے۔ جو دنیا کی حقیقت کو سمجھ گیا وقت نے اُس کو موقع دیا اور جس نے اس کی حقیقت سے منہ موڑا وقت اسے زندہ ہی نگل گیا۔
سچ نمبر2
کسی ذی روح کو بے مقصد پیدا نہیں کیا گیا اور جس نے زندگی کو بے مقصد گزار دیا اس نے خواب غفلت میں دُنیا کی سب سے قمتی چیز کو ضائع کردیا۔
نمبر3
جس نے بے عیب انسان کی تلاش کی وہ ہمیشہ بھٹکتا رہا اور جس نے انسان کو خوبیوں اور خامیوں کے ساتھ قبول کرلیا وہ نایاب رشتے پیدا کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
سچ نمبر3
جس نے دولت کو حاصل کرنے میں اپنا سارا وقت ضائع کردیا وہ اپنی ساری دولت سے زندگی کا ایک مزید سانس بھی نہ خرید سکا۔
سچ نمبر5
جنت کو انسان کے انتہائی قریب رکھا گیا اور اُسے خبر دی گئی کہ یہ تیری ماں کے قدموں کے نیچے ہے۔ وائے ناکامی اس پر جسے ماں باپ ملے اور وہ جنت حاصل نہ کر پایا۔
سچ نمبر6
دنیا اور خوشی دو متضاد الفاظ تھے مگر دل نادان نے ان کو اکھٹا کرنے کے لیے نجانے کتنی صدیاں ضائع کردیں۔
سچ نمبر7
دُنیا اور آخرت کی ہر کامیابی انسان کی ذات کے اندر رکھی گئی تھی مگر انسان اُسے ہمیشہ باہر تلاش کرتا رہا۔
سچ نمبر8
خسارے کا سودا کرنے میں انسان نے انتہا کردی، وہ راز کُن فکاں تھا مگر دنیا کی معمولی دولت اور طاقت کے پیچھے لگا رہا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔