صدر بنتے ہی ٹرمپ متعدد فوجی سربراہان کو برطرف کردیں گے، رائٹرز

واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ الیکشن میں اپنی شکست کا ذمے دار اسٹیبلشمنٹ کو ٹھہراتے آئے ہیں اور اپنی انتخابی مہم کے دوران ایسے فوجی افسران کو ہٹانے کا ارادہ بھی ظاہر کرچکے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹزر نے دعویٰ کیا ہے کہ نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے پینٹاگون کے ایسے افسران کی فہرست بنانا شروع کردی ہے جنہیں ٹرمپ اپنے عہدے کا حلف اُٹھانے کے بعد برطرف کردیں گے۔
رائٹرز نے دعویٰ کیا کہ اس فہرست میں چیئرمین اور وائس چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف سمیت برّی، بحری، فضائی اور نیشنل گارڈز کے سربراہان بھی شامل ہیں۔
فہرستیں بنانے والی ٹرمپ کی عبوری ٹیم کے قریب سمجھے جانے والے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ ٹرمپ کے پہلے دورِ اقتدار کے چیف آف اسٹاف مارک ملی کے قریب رہنے والے افسران کی برطرفی کا امکان زیادہ ہے۔
اس فہرست میں اُن افسران کو بھی شامل کیے جانے کا امکان ہے جنہوں نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی ناقص منصوبہ بندی کی تھی اور جس سے پوری دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی تھی۔
خیال رہے کہ مارک ملی کے ڈونلڈ ٹرمپ کو فاشسٹ رہنما سمجھنے کے بارے میں خیالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔
نومنتخب ٹرمپ کی جانب سے وزیر دفاع کے طور پر فوکس نیوز کے اینکر اور سابق فوجی پیٹ ہیگزتھ کی حیران کُن تعیناتی سے بھی اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ ٹرمپ پینٹاگون میں بڑی تبندیلیاں دیکھنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ کے مقرر کردہ وزیر دفاع پیٹ ہیگزتھ نے اپنی کتاب دی وار آن واریئرز: بی ہائنڈ دی ٹریئل آف دی مین میں لکھا تھا کہ ہمیں پینٹاگون کی سینئر قیادت کو یکسر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنی قوم کے دفاع اور اپنے دشمنوں کو شکست دینے کے لیے تیار ہوں۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے فوجیوں کو برطرف کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا اور یہ بہت مشکل نظر آتا ہے کہ ٹرمپ اس فہرست کی توثیق کریں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔