پشاور میں فائرنگ سے ایک خواجہ سرا چل بسا، دوسرا زخمی
پشاور: پلوسی میں فائرنگ سے ایک خواجہ سرا جاں بحق جب کہ دوسرا زخمی ہوگیا۔
پشاور میں گزشتہ رات ایک بار پھر خواجہ سراؤں کو نشانہ بنایا گیا اور ان پر فائرنگ کی گئی جس سے گل پانڑا نامی خواجہ سرا جاں بحق جب کہ چاہت شدید زخمی ہوگیا۔
پشاور میں خواجہ سرا کی ہلاکت کے بعد پاکستان میں ٹوئٹر پر justiceforgulpanra ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔
صدر خیبر پختونخوا خواجہ سرا ایسوسی ایشن فرزانہ الیاس کا کہنا ہے کہ پچھلے پانچ سال میں 1500 خواجہ سراؤں سے زیادتی کی گئی اور 68 کو قتل کر دیا گیا۔
فرزانہ الیاس کا کہنا تھا کہ خواجہ سرا اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں اور صوبائی حکومت خواجہ سراؤں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔
دوسری جانب مشیر اطلاعات وزیراعلیٰ کے پی کامران بنگش کا کہنا ہے صوبائی حکومت واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کررہی ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے گزشتہ بجٹ میں خواجہ سراؤں کے لیے 20 کروڑ روپے مختص کیے اور انہیں ملازمتوں میں 2 فیصد کوٹہ دینے اور علاج کے لیے سرکاری اسپتالوں میں 6 بیڈز مختص کرنے کا اعلان بھی ہوا، تاہم اب تک اس پر عمل درآمد نہ ہوسکا۔
خیبر پختونخوا میں خواجہ سراؤں کی تعداد کے بارے میں کوئی مصدقہ ڈیٹا تو دستیاب نہیں تاہم مختلف سروے اور فلاحی تنظیموں کے مطابق صوبے میں ان کی مجموعی تعداد 50 ہزار کے لگ بھگ ہے۔