خدمت خلق کو عبادت کا درجہ دینے والےعبدالستار ایدھی کی پانچویں برسی
کراچی: خلق کےخدمتکار معروف سماجی رہنما عبدالستار ایدھی کی آج پانچویں برسی منائی جا رہی ہے، ملک کے مختلف شہروں میں ان کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کے اجتماعات ہو رہے ہیں۔
عبدالستار ایدھی 28 فروری 1928 میں بھارت کی ریاست گجرات کے شہر بانٹوا میں پیدا ہوئے، انھوں نے 11 برس کی عمر میں اپنی ماں کی دیکھ بھال کا کام سنبھالا جو ذیابیطس میں مبتلا تھیں۔
عبدالستار ایدھی نے صرف 5 ہزار روپے سے اپنے پہلے فلاحی مرکز ایدھی فانڈیشن کی بنیاد رکھی، لاوارث بچوں کے سر پر دستِ شفقت رکھا اور بے سہارا خواتین اور بزرگوں کے لیے مراکز قائم کیے۔
قیام پاکستان کے بعد ان کے خاندان نے ہندوستان سے پاکستان آ کر کراچی کے علاقے کھارادر میں سکونت اختیار کی اور 1951 میں ایک چھوٹے سے کلینک کے ذریعے خدمت خلق کا آغاز کیا۔
عبدالستار ایدھی نے 1957 میں پہلی بار بڑے پیمانے پر لوگوں کی مدد کی جب شہر میں فلو کی وبا پھیلی اور متعدد لوگ متاثر ہوئے۔ عبدالستار ایدھی نے متاثرین کے لیے رقوم جمع کیں اور نہ صرف ان کے علاج معالجے کا انتظام کیا بلکہ شہر کے مضافات میں خیمے بھی لگائے، بعد ازاں جس عمارت میں انہوں نے ڈسپنسری کھولی، اسے خرید لیا اور وہاں میٹرنٹی ہوم اور نرسوں کی ٹریننگ کا ادارہ قائم کیا جس سے ایدھی فاؤنڈیشن کا آغاز ہوا۔
عبدالستار ایدھی نے بعد ازاں ایمبولینس سروس کا آغاز کیا، ایک ایمبولینس سے شروع ہونے والی ایمبولینس سروس آج دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروسز میں سے ایک ہے۔
گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ 1987 کے مطابق اس وقت ان کی ایمبولینس سروس دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس تھی۔
2006 میں انہوں نے ایدھی انٹرنیشنل ایمبولینس فاؤنڈیشن کے قیام کااعلان کیا، جس کے تحت دنیا کے کسی بھی ملک کو ایمبولینس عطیہ کی جاتی ہیں اور انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ پانچ سال تک انہیں استعمال کرنے کے بعد انہیں فروخت کر دیں اور حاصل ہونے والے رقم کو سماجی خدمات کے لیے استعمال کریں۔
ان کی سماجی خدمات کے صلے میں انہیں متعدد قومی اور بین الاقوامی اعزازت سے نوازا گیا۔
عبدالستار ایدھی 8 جولائی 2016 کو 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ عبدالستار ایدھی کو نہ صرف سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن کیا گیا بلکہ ان کے انتقال پر ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان بھی کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عبدالستار ایدھی کی خدمات کے اعتراف کے طور پر مارچ 2017 میں پچاس روپے کا یادگاری سکہ بھی جاری کیا تھا.