کار کو اڑانے کا خواب حقیقت بن گیا: فلائنگ کار کی شہروں کے درمیان کامیاب پرواز
براٹیسلاوا: کار کو سڑک پہ دوڑانے کی بجائے ہواؤں میں اڑانے کا دیرنیہ خواب آج اس وقت پورا ہو گیا جب ایک کمپنی کی پروٹو ٹائپ فلائنگ کار نے مغربی ملک کے دو شہروں کے درمیان کامیاب پرواز کی۔
امریکہ کے مؤقر نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق فلائنگ کار تیار کرنے والی کمپنی نے اپنی پروٹو ٹائپ کار کی آزمائشی پرواز سلواکیہ کے دو شہروں کے درمیان کرائی ہے۔
کین ویژن کی ایئر کار نامی یہ گاڑی مغربی ملک سلواکیہ کے دارالحکومت براٹیسلاوا اور نیترا کے درمیان 35 منٹ تک پروازکرتی رہی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ایئرکار میں 160 ہارس پاور کا بی ایم ڈبلیو انجن موجود ہے جب کہ ایک فکسڈ پروپلر سے بھی لیس ہے۔ ایئر کار کے متعلق بتایا گیا ہے کہ 3 منٹ سے بھی کم وقت میں یہ گاڑی طیارے میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس پروٹوٹائپ گاڑی نے اب تک 40 گھنٹے سے زائد وقت کی اپنی آزمائشی پروازیں مکمل کی ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق 8200 فٹ کی بلندی تک پرواز کرنے کی اہلیت رکھنے والی یہ گاڑی 118 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
کمپنی نے بتایا ہے کہ آزمائشی پرواز کے بعد گاڑی زمین پہ اترنے کے بعد سڑک پہ سفر کرتی ہوئی اپنے مرکز تک پہنچی۔
کین ویژن کمپنی کے سی ای او اسٹیفن کلین کا کہنا ہے کہ ایئر کار اب کوئی تصور یا خواب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فکشن حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق کمپنی کی جانب سے ایئر کار پروٹوٹائپ 2 پر کام کیا جارہا ہے جس میں 300 ہارس پاور کا انجن ہوگا اور وہ 186 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 621 میل تک سفر کرنے کی صلاحیت کی حامل ہو گی۔
دلچسپ امر ہے کہ فلائنگ کے تصور کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے متعدد کمپنیاں تجرباتی طور پر کام کر رہی ہیں لیکن تاحال کوئی بھی پروٹو ٹائپ سے آگے بڑھ نہیں سکی ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ اب اگر کوئی کمپنی فلائنگ کمرشل گاڑی تیار کرنے میں کامیاب بھی ہوجاتی ہے تو اس کی ریگولیٹری منظوری کے لیے کئی برس بھی لگ سکتے ہیں