مسافر طیاروں کی فضا میں موجودگی پر ایئر ڈیفنس سسٹم ایکٹو نہیں کیا جاتا

کراچی: پاکستان کی شہری آبادی پر گزشتہ رات کی تاریکی میں بھارت نے بزدلانہ حملے کرکے 26 شہریوں کو شہید کردیا جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔
اس کے بعد سے بعض حلقوں کی جانب سے مسلسل کہا جارہا ہے کہ پاکستان نے میزائل انٹرسیپٹ نہیں کیے۔ افسوس ہمارے ہاں بلاسوچے سمجھے اور حقائق جانے بغیر لوگوں کی جانب سے تنقید کا سلسلہ شروع کردیا جاتا ہے۔
بہرحال ان لوگوں کے لیے عرض ہے کہ جب تک مسافر طیارے یا ڈومیسٹک فلائٹس فضا میں ہوں، ایئر ڈیفنس سسٹم ایکٹو نہیں کیا جاتا۔
دشمن کے میزائل حملے ناکام کرنے کے لیے فضائی آپریشن مکمل طور پر بند کرنا پڑتا ہے، کیوں کہ میزائل فضا میں موجود کسی چیز کا لحاظ نہیں رکھتے۔
بھارتی میزائل حملے کے وقت دونوں ممالک حالت امن میں تھے اور مسافر طیاروں کی فضائی سروس بحال تھی، اس لیے دفاعی نظام غیر متحرک دیکھ کر بزدل دشمن نے حملہ کیا، لیکن جیسے ہی پاکستان نے 48 گھنٹوں کے لیے تمام فضائی آپریشن بند کردیے تو اس کے بعد بھارت کا ایک بھی میزائل پاکستان کی زمین تک نہیں پہنچا،
پاکستان نے اس کے بعد بھارت میں گھس کر مارنا شروع کیا، پاکستان نے اعلانیہ حملہ کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے باقاعدہ بیان دیا کہ اب ہم بتائیں گے۔
بھارت کو پتا تھا کہ پاکستان حملہ کررہا ہے، اس کے باوجود بھارت کسی حملے کو روکنے میں ناکام رہا۔ آپ یہ سوال کیوں نہیں پوچھتے کہ جب بھارت کی چوکیاں تباہ ہورہی تھیں، جب سفید جھنڈے لہرائے جارہے تھے، جب ایئربیس پر حملے ہورہے تھے، جب کیسز گرائے جارہے تھے تو بھارت کا ایک بھی میزائل کیوں نہیں چل سکا؟ کیا انڈین میزائل ختم ہوگئے تھے؟ یا پھر پاکستان کا ایئر ڈیفنس سسٹم انہیں ناکام بنارہا تھا؟