پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اسلام آباد: پی ٹی آئی کے رہنما شہریار آفریدی کو عدالت نے دو روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہریار آفریدی کو متعلقہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا تھا اور عدم پیشی پر ہائی کورٹ نے 19 جون سے توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شہریار آفریدی کے خلاف 9 مئی کے واقعات پر تھانہ آئی نائن میں درج کیس کی سماعت ہوئی، جس میں تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شہریار آفریدی کا فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ کرانی ہے، جس کے لیے 5 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔
شہریار آفریدی کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیوز سوشل میڈیا سے حاصل کی گئیں تو فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کی ضرورت نہیں۔
سماعت کے دوران شہریار آفریدی کی فیملی سے ملاقات کروانے کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کو کمرہ عدالت میں ہی فیملی سے ملاقات کی اجازت دے دی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سنے کے بعد پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
مقامی عدالت کے جوڈیشل مجسٹریٹ نوید خان نے کچھ دیر بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کی استدعا منظور کرلی اور شہریار آفریدی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پولیس کے حوالے کردیا۔