بھارت کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی سازش کررہا ہے، شاہ محمود
اسلام آباد: شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیریوں سے کیا وعدہ پورا کرکے استصواب رائے کرائے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی سازش پر توجہ مبذول کرانے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خط لکھا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ بھارت نے خطے کے امن و سلامتی کو شدید خطرات سے دوچار کردیا ہے، بھارت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی سازش کررہا ہے، بھارت اقوام متحدہ چارٹر، بین الاقوامی قانون اور جنیوا کنونشن کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، بھارت کشمیریوں کی نسل کشی اور کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدل رہا ہے، کشمیریوں کی اراضی چھینی اور غیر کشمیریوں کو لاکر آباد کیا جارہا ہے، بھارت کے غاصبانہ اقدامات سے کشمیری اپنی سیاسی اور ثقافتی شناخت کھورہے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر اشتعال انگیزی کررہا ہے، بھارت رواں سال ایل او سی پر 2700 خلاف ورزیاں، 25 شہری شہید، 200 زخمی کرچکا، اقوام متحدہ چارٹر اور قراردادوں کے تحت سلامتی کونسل کی کچھ اہم ذمے داریاں ہیں، بھارت کو مجرمانہ نوآبادیاتی منصوبے سے روکنا بھی سلامتی کونسل کی ذمے داری ہے، کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے، اقوام متحدہ کشمیریوں سے کیا وعدہ پورا کر کے استصواب رائے کرائے۔
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نائیجرمیں منعقد ہونے والی او آئی سی کونسل آف فارن منسٹرز (CFM) کے سہ روزہ اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اہم ویڈیو پیغام میں کہا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اس سہ روزہ اجلاس میں شرکت کے ساتھ، مجھے بہت سے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کرنے اور اہم امور پر پاکستان کا موقف پیش کرنے کا موقع بھی میسر آئے گا۔ پاکستان نے کچھ قراردادیں مرتب کی ہیں، جنہیں اس اجلاس میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے اس سہ روزہ کانفرنس میں مسئلہ کشمیر اور فلسطین کی صورت حال کے حوالے سے دیگر وزرائے خارجہ کے ساتھ تبادلہ خیال کا موقع میسر آئے گا۔ میں او آئی سی کے انسانی حقوق کمیشن کا شکر گزار ہوں، مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ان کا بھی بہت واضح موقف سامنے آتا رہا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کی بہت سی قراردادیں موجود ہیں۔ انہیں کشمیر کی تازہ صورت حال سے آگاہ کرنا، میرے فرائض میں شامل ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و بربریت کے حوالے سے آواز اٹھانے کے لیے یہ ایک مناسب فورم ہے، جس طرح کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ بڑھتا چلا جارہا ہے، اس حوالے سے ہم، پچھلے دنوں ٹھوس شواہد پر مشتمل ایک ڈوزیئربھی پیش کرچکے ہیں کہ کس طرح بھارت دہشت گردی کی پشت پناہی کررہا ہے۔
اسلاموفوبیا کے حوالے سے پاکستان سمیت پوری دنیا کے مسلمان تذبذب کا شکارہیں، پاکستان کا اس حوالے سے بہت واضح اور ٹھوس موقف رہا ہے۔ اس اجلاس میں امریکا اورمشرق وسطیٰ سمیت عالمی منظرنامے میں وقوع پذیر ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے گفتگو کرنے اور پاکستان کا موقف پیش کرنے کا موقع میسرآئے گا۔